سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص کو اسکول میں دیوی سرسوتی کی آئل پینٹنگ کو لات مار کر اس کی توہین کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ ملزم نوجوان مسلمان ہے۔ یوزرس، ملزم کو پکڑنے کے لیے پولیس سے استدعا کر رہے ہیں۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا-’اس ویڈیو کو اتنا RT کرو کہ یہ مسلم سور جہاں بھی ہو پکڑا جائے 😡😡 #ViralVideo‘۔ اس پوسٹ کو 2600 لائک اور تقریباً 2606 ری-ٹویٹ ملے ہیں۔ وہیں تقریباً 76000 افراد نے اس ٹویٹ کو دیکھا ہے۔
اس ٹویٹ کا ویب آرکائیو لنک یہاں دیا جا رہا ہے۔
اس ویڈیو کو کئی دیگر یوزرس پوسٹ کر رہے ہیں۔ ان یوزرس میں سے کئی نے اسے ذات پات پر مبنی واقعہ قرار دیا تو وہیں کچھ یوزرس نے اس عمل کو اسکول کے ٹیچر کی جانب سے کیے جانے کا دعویٰ کیاہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی پڑتال کے لیے DFRAC ٹیم نے سب سے پہلے ویڈیو کو متعدد کی-فریم میں تبدیل کیا۔ اس کے بعد ریورس سرچ کیا۔ ہمیں آج تک پر پبلش ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ گجرات کے چھوٹا ادے پور کے تحصیل کوانٹ میں واقع ایک سرکاری اسکول میں پیش آیا۔ ملزم نوجوان کا نام یوگیش ہے اور وہ اسکول میں تعینات ٹیچر ہے۔ اس نے نشے کی حالت میں اسکول میں توڑ پھوڑ کی۔ اس دوران اس نے دیوی سرسوتی کی توہین بھی کی۔ واقعہ چند دن پرانا ہے۔ اس واقعہ کے بعد پولیس ملزم یوگیش کو ڈھونڈ رہی ہے۔
وہیں ’انڈیا ٹی وی‘ کی ویب سائٹ پر اس واقعہ سے متعلق پبلش رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم نوجوان کا نام یوگیش ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ ملزم نوجوان کا نام یوگیش ہے۔ وہ مسلمان نہیں ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔