سوشل میڈیا سائٹس پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کانگریس کی رہنما سپریا شرینیت نے راہل گاندھی کو ’ڈھونگی ہندو‘ کہا ہے۔
بی جے پی کے آئی ٹی سیل انچارج امت مالویہ نے کیپشن کے ساتھ ویڈیو شیئر کیا،’راہل گاندھی ڈھونگی ہندو ہے، یہ سب جانتے ہیں۔ چیخ چیخ کر بتانے کی ضرورت نہیں۔
علاوہ ازیں کئی دیگر ویریفائیڈ یوزرس نے بھی اسی طرح کی کیپشن کے ساتھ اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت کا تجزیہ کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے پہلے ویڈیو کو مختلف کی-فریم میں تبدیل کیا اور پھر ریورس امیج سرچ کیا، تو ہمیں آج تک کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو ملا، اس ویڈیو کو ایک سال پہلے 11 نومبر 2021 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا، جس کا عنوان تھا: Sun Rise Over Ayodhya: سلمان خورشید کی کتاب پر بولیں کانگریس کے ترجمان۔ Halla Bol
اس چار منٹ، 37 سیکنڈ کے اس ویڈیو میں 3:40 سے 3:48 تک سپریا شرینیت کو ایک ہی تقریر کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، لیکن یہ راہل گاندھی کے لیے نہیں بول رہی تھیں بلکہ یہ وزیراعظم نریندر مودی کے لیے بول رہی تھی۔
علاوہ ازیں ہمیں 11 نومبر 2021 کو سپریا شرینیت کا ٹویٹ بھی ملا۔ ٹویٹ کے کیپشن میں انہوں نے لکھا،’اصل مسئلہ بے روزگاری، بھوکمری، کسانوں کا استحصال ہے، بی جے پی اس سے توجہ ہٹا رہی ہے، پجاریوں کے لاکھ مخالفت کے باوجود ’گربھ گرہ‘ میں کیمرہ لے کر جانا، چمڑے کا جوتا پہن کر پریکرما کر مودی جی نے دھرم کا مخول اڑایا ہے۔
اس کے بعد ہمیں اجین کے مہاکالیشور مندر میں پوجا کرتے ہوئے راہل گاندھی کا ویڈیو ملا۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ سپریا شرینیت کا وائرل ویڈیو ایک سال پرانا ہے۔اور سپریا شرینیت نے راہل گاندھی پر نہیں بلکہ پی ایم نریندر مودی پر تبصرہ کیا تھا۔ اس لیے بی جے پی کے رہنماؤں اور سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔