شردھا واکر کو اس کے پارٹنر آفتاب پونہ والا نے بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آفتاب نے شردھا کو 35 ٹکڑوں میں کاٹ کر مختلف جگہوں پر پھینک دیا تھا۔ وہیں سوشل میڈیا پر اس واقعہ کے تناظر میں ایک ویڈیو جم کر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ جب آدمی کا دماغ خراب ہو جاتا ہے تو وہ 35 کیا 36 ٹکڑے کر دیتا ہے۔ اس ویڈیو میں اس شخص کو قابل اعتراض باتیں کرتے سنا جا سکتا ہے۔ نوجوان نے اپنی شناخت راشد خان کے طور پر بتائی ہے اور وہ بلند شہر کا رہنے والا ہے۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے بی جے پی کی کارکن پریتی گاندھی نے لکھا،’ملیے بلندشہر کے رہنے والے راشد خان سے۔ ان کا پختہ یقین ہے کہ آفتاب کے لیے شردھا کے 35 ٹکڑے کرنا بالکل عام بات ہے۔ ہم کہاں جا رہے ہیں؟‘
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک دیگر یوزر نے لکھا،’بلند شہر کے رہنے والے راشد کا آفتاب کی جانب سے شردھا کو کاٹنے پر بیان، اس کا موڈ خراب تھا تو کیا 35 یا 36 ٹکڑے؟ ان کا جھگڑا ہوا ہوگا۔ اگر میری کسی سے لڑائی ہو جائے تو میں بھی آسانی سے اسے کاٹ سکتا ہوں۔ 35 ٹکڑے۔ ان کی کتاب نے ان کے دلوں سے انسانیت کا ہر جزو کو نکال دیا ہے‘۔
فیکٹ چیک:
راشد خان نامی شخص کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بلند شہر پولیس نے اس معاملے میں تفتیش کی۔ پولیس نے بیان دینے والے شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ لیکن یہاں ایک چونکا دینے والا انکشاف بھی ہوا ہے۔ راشد خان کے طور پر پرتشدد اور قابل اعتراض بیان دینے والے شخص کا حقیقی نام، وکاس کمار ہے۔ وہ پہلے ہی 5 مقدمات میں ملزم رہ چکا ہے۔
بلند شہر پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا،’سوشل میڈیا کے ذریعے دہلی میں بنا، ایک ویڈیو نوٹس میں آیا تھا جس میں ایک شخص کی جانب سے خود کو بلند شہر کا باشندہ بتاتے ہوئے قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ روشنی میں آئے ملزم کو تھانہ سکندرآباد پولیس کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کا بائٹ‘۔
پولیس نے اس شخص کا آدھار کارڈ بھی ضبط کر لیا ہے، جس پر اس کا نام ’وکاس کمار‘ ہے۔ اس کا آدھار کارڈ یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
نتیجہ:
پولیس تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ راشد خان بن کر جو شخص آفتاب اور شردھا کے معاملے پر قابل اعتراض بیان دے رہا ہے، اس کا اصل نام وکاس کمار ہے۔ پولیس ابھی معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔ حالانکہ ابھی یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ وہ شخص وکاس کمار ہوتے ہوئے بھی راشد خان بن کر یہ بیان کیوں دیا ہے؟ اس بات کا انکشاف پولیس تفتیش میں ہی ہو پائے گا۔