ٹی-20 ورلڈ کپ کے دلچسپ مقابلے میں زمبابوے کی ٹیم نے پاکستان کو ایک رن سے شکست دے دی۔ پاکستان کی شکست کے بعد سوشل میڈیا پر یوزرس, پاکستان کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ اس دوران ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نیوز اینکر زور زور سے ہنس رہا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ اینکر کا تعلق زمبابوے سے ہے اور یہ پاکستان کی شکست پر ہنس رہا ہے۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک ویریفائیڈ ٹویٹر یوزر اور ہریانہ کی اے سی ایس ایگری کلچر اینڈ فارمرس ویلفیئر ڈاکٹر سمیتا مشرا آئی اے ایس نے کیپشن دیا،’#PAKvsZIMI #Zimbabweکا ایک نیوز اینکر‘۔
اس بیچ کئی دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی اسی طرح کا ایک ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔
وشنو شبھانکر نامی ایک فیس بُک یوزر نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کیپشن دیا،’#Zimbabwe کا ایک نیوز اینکر۔ ورلڈ کپ آتے جاتے رہیں گے لیکن PKMB ہوتا رہنا چاہیے۔‘
فیکٹ چیک
وائرل ویڈیو کی حقیقت کا جاننے کی غرض سے DFRAC ٹیم نے اس ویڈیو کو پہلے کئی کی-فریم میں تبدیل کیا پھر انھیں گوگل پر ریورس امیج سرچ کیا۔ ٹیم کو دو سال قبل یعنی یکم دسمبر 2020 کو سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے دو برس قبل یعنی یکم دسمبر 2020 کو شیئر کیا گیا، ایک ایسا ہی ویڈیو ملا۔ یہ جرمنی میں پروفیشنل اسوسی ایشن فٹ بال لیگ (بُندیس لیگا کلب) سے متعلق تھا۔
اسی طرح، NUFC 360 نامی ایک ٹویٹر یوزر نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کیپشن دیا،’مَین سٹی سمیت 19 پی ایل کلب ایک ہمگامی اجلاس کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ قبضہ چلا گیا۔ #nufc‘(اردو ترجمہ)
وہیں ٹیم نے نیوز اینکر کی ہزٹری کھنگالی تو پایا کہ اینکر کا نام عکاسی بوڈی اکروبیٹو ہے۔ یہ گھانا کے مقامی زبان کے اینکر ہیں۔ عکاسی اپنے انگریزی کے لہجے کے ساتھ کامیڈی کے لیے مشہور ہیں۔
دریں اثنا، 31 اکتوبر 2020 کو یو ٹی وی گھانا آن لائن نامی ایک یوٹیوب چینل نے اس ویڈیو کو غیر ملکی کلبوں کے ایکروبیٹو ’قتل عام‘ کے ناموں کے ساتھ اپ لوڈ کیا گیا تھا۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ زمبابوے کے ایک اینکر کا وائرل ویڈیو جو دو سال پرانا ہے،گمراہ کن ہےکیونکہ اینکر کا تعلق زمبابوے سے نہیں بلکہ گھانا (افریقہ) سے ہے اور وہ فٹبال میچ کا شیڈول پڑھتے ہوئے ہنس رہا ہے۔
دعویٰ: زمبابوے کے نیوز اینکر نے زور زور قہقہہ لگاکر پاکستان کرکٹ ٹیم کا اڑایا مذاق
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن