ہریانہ کے شہر گروگرام میں معاشرے کے لیے شرمسار کُن اور دل دہلا دینے والی واردات سامنے آئی ہے۔ یہاں ایک شخص نے اپنی ہی بیوی کو بے رحمی سے قتل کر دیا اور برہنہ لاش کو سوٹ کیس میں رکھ کر جھاڑیوں میں پھینک دیا کیونکہ وہ کبھی ٹی وی تو کبھی موبائل کا مطالبہ کرتی تھی اور شوہر کی ماہانہ آمدنی 12 ہزار روپے تھی۔ بجائے سوال کرنے کے کہ روزگار اور آمدنی کیسے بڑھے؟ اس واردات کو سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ رنگ دے کر شیئر کیا جا رہا ہے۔
شیفالی تیواری نامی یوزر نے ٹویٹر پر اس واردات کے بارے میں لکھا،’کیا ہندو لڑکیوں کی روح مر چکی ہے، انھیں اپنے دھرم اور تہذیب سے کوئی لگاؤ نہیں ہے، اگر ایسا ہی رہا تو اسی طرح سوٹ کیس میں ان کی لاش ملے گی۔ ایک اور سوٹ کیس میں بند ہندو لڑکی جسے اپنے عبدل پر بھروسہ تھا، گروگرام اِفکو چوک ابھی ملا تلاش جاری‘۔
ٹویٹر بایو کے مطابق شیفالی ایک آزاد صحافی ہیں اور راشٹریہ سیویکا سویم سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ ہیں۔
اسی طرح کئی دیگر یوزرس نے بھی ٹویٹ کو کاپی کرکے ویڈیو کے ساتھ ٹویٹ کیا ہے۔
فیکٹ چیک
وائرل دعوے کی جانچ-پڑتال کرنے کے لیے ہم نے کچھ مخصوص کی-ورڈ کی مدد سے انٹرنیٹ پر ایک سمپل سرچ کیا۔ ہمیں مختلف میڈیا ہاؤسز کی جانب سے پبلش متعدد رپورٹس ملیں۔
سرخی،’گروگرام: لڑکی کو سگریٹ سے جلایا، پروائیویٹ پارٹ پر چوٹ ماری، پھر گلا دبا کر کیا قتل‘ کے تحت نوبھارت ٹائمس کی جانب سے پبلش ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیر کی دوپہر کو دہلی-جے پور ہائی وے پر IFFCO چوک پر ایک سوٹ کیس میں ایک لڑکی کی لاش پائی گئی تھی۔
وہیں امر اجالا کی جانب سے پبلش رپورٹ کے مطابق متوفیہ لڑکی کی اصل شناخت پرینکا (20) کے طور پر کی گئی ہے، جو سلطان پور، یوپی کی رہنے والی ہے۔ گذشتہ پیر کو خاتون کی لاش IFFCO چوک کے قریب ایک سوٹ کیس میں ملی تھی۔ اس کی اطلاع ایک آٹو رکشہ ڈرائیور نے پولیس کو دی۔
آج تک کی جانب سے پبلش رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پرینکا کو اتنی دردناک موت دینے والا کوئی اور نہیں بلکہ اس کا ہی شوہر راہل ہے۔ راہل نے ابتدائی پوچھ گچھ میں پولیس کو بتایا کہ ’سر! بیوی کبھی ٹی وی تو کبھی موبائل فون کا مطالبہ کرتی تھیں۔ جبکہ میری تنخواہ 12 ہزار روپے ہے۔ ایسے میں وہ اس کا مطالبہ کیسے اور کب تک پورا کرتا، اس لیے مار دیا‘۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ پرینکا کا شوہر ’عبدل‘ نہیں بلکہ راہل ہے جس نے اسے بے دردی سے قتل کر دیا، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے اس واردات کا فرقہ وارانہ رنگ دے کر شیئر کیا جانا گمراہ کن ہے۔
دعویٰ: … سوٹ کیس میں بند ہندو لڑکی کی لاش ملےگی، جسے اپنے عبدل پر بھروسہ ہے
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن