سوشل میڈیا پر اکثر فیک نیوز اور گمراہ کن اطلاعات پھیلتی رہتی ہیں۔ کئی بار ویریفائیڈ یوزرس اور مشہور شخصیات بھی ان فیک نیوز کو پھیلاتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔ بالی ووڈ اداکار انوپم کھیر نے ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا،’What a delight it is to travel on the Agra-Delhi highway! Such a proud feeling to have world class roads in अपना भारत! Thank you @nitin_gadkari ji and your team for your wonderful efforts! देश बदल रहा है! देश की सड़के बदल रहीं हैं! जय हो!🙏👏👏 #Highways #Agra #Delhi #India‘۔ اردو ترجمہ بایں طور ہے کہ آگرہ دہلی ہائی وے! اپنے بھارت میں عالمی معیار کی سڑکوں کا ہونا ایک فخر کا احساس! آپ کی شاندار کوششوں کے لیے @nitin_gadkari جی اور آپ کی ٹیم کا شکریہ! ملک بدل رہا ہے! ملک کی سڑکیں بدل رہی ہیں! جے ہو!🙏👏👏 #ہائی_ویز #آگرہ #دہلی #انڈیا‘۔
فیکٹ چیک:
انوپم کھیر کے ویڈیو کی جانچ-پڑتال کے لیے ہم نے کچھ مخصوص کی-ورڈ سرچ کیا۔ہمیں بہت سے صحافیوں اور سیاستدانوں کے ٹویٹس ملے۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)کے قومی کنوینر آکاش آنند نے انوپم کھیر کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا،’انوپم کھیر جی، اچھا لگا کہ کہ آپ کو یہ ایکسپریس وے پسند آیا، اس کی مضبوطی اچھی لگی، بس یہاں آپ غلطی سے گڈکری جی کو ٹیگ کر گئے۔ یہ آگرہ-نوئیڈا ایکسپریس وے محترمہ @mayawati جی کے دور حکومت میں بنایا گیا تھا۔ تب مضبوط ارادے تھے اور مضبوط سڑکیں بنتی تھیں، بس اتنا ہی کہنا ہے مجھے۔
وہیں سینیئر صحافی دلیپ منڈل نے انوپم کھیر کے ٹویٹ کو ری-ٹویٹ کرتے ہوئے بی ایس پی سپریمو اور یوپی کی سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی کا شکریہ ادا کیا ہے۔
دہلی-آگرہ یمنا ایکسپریس وے کے بارے میں گوگل پر سرچ کرنے پر معلوم ہوا کہ یوپی حکومت نے 2001 میں یمنا ایکسپریس وے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن ایکسپریس وے کی تعمیر کا کام مایاوتی کے دورِ حکومت 2007 میں شروع ہوا تھا۔ تاہم اس کا افتتاح کرنے سے پہلے ہی یوپی میں حکومت بدل گئی تھی، جس کے بعد اس ایکسپریس وے کا افتتاح 9 اگست 2012 کو اس وقت کے وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے کیا تھا۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ روڈ ٹرانسپورٹ کے موجودہ مرکزی وزیر نتن گڈکری کے دور میں یمنا ایکسپریس وے نہیں بنایا گیا تھا، اس لیے اداکار انوپم کھیر کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔