سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اتر پردیش کے ضلع پرتاپ گڑھ میں ایک دلت شخص کو اونچی ذات کے لوگوں نے اس لیے مار ڈالا کہ اس نے دیوی درگا کی مورتی کو چھو لیا تھا۔ سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو بڑے جارحانہ انداز میں شیئر کر رہے ہیں۔ کئی ویریفائیڈ یوزرس نے ویڈیو کو مختلف کیپشن کے ساتھ شیئر کیا۔
راجندر پال گوتم نامی ایک ویریفائیڈ یوزر نے لکھا کہ ہمارے ملک میں چل کیا رہا ہے بھگوان کی مورتی بنانے والے سماج کے لوگوں کو مورتی چھو لینے پر ان کو بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دینے سے یہ لوگ، دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں! ہمارے لوگ اب اور ظلم برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں، ان قاتلوں پر غداریٔ وطن کا مقدمہ درج ہو!‘۔
وہیں بولتا ہندستان نے لکھا،’اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ میں بھگوان کی مورتی چھو لینے پر دلت کا قتل! 50 سال کے جگروپ کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا، سندیپ مشرا، کلدیپ مشرا پر ایف آئی آر درج، ملزم فرار‘۔
فیکٹ چیک:
متذکرہ بالا دعوے کی جانچ-پڑٹال کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے انٹرنیٹ پر چند مخصوص کی-ورڈ کی مدد سے ایک سمپل سرچ کیا۔ ہمیں پرتاپ گڑھ پولیس کا ایک ویڈیو ملا، جس میں ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے پرتاپ گڑھ پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر واقعے کی تفصیلات دی ہیں۔ انہوں نے ویڈیو میں ذکر کیا کہ اس پورے معاملے میں ذات پات کا کوئی اینگل نہیں ہے اور لوگ اس تناظر میں فیک اور گمراہ کن خبریں پھیلا رہے ہیں۔
ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے،’ تھانہ حقلہ پٹی کے گرام پورےگُلال میں ہوئی مارپیٹ کے واقعہ میں علاج کے دوران ایک شخص کی موت ہو جانے سے متعلق معاملے میں پولیس کی جانب سے کی جانے والی کاروائی کے سلسلے میں ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، مشرقی پرتاپ گڑھ شری ودیا ساگر مشر کی بائٹ‘۔
نتیجہ:
پرتاپ گڑھ پولیس کی وضاحت سے صاف ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا دعویٰ۔ فیک ہے۔
دعوی: دیوی درگا کی مورتی کو چھونے پر دلت شخص کی پٹائی سے ہوئی موت
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن