ہر سال 28 ستمبر کو ’بھگت سنگھ جینتی‘ منائی جاتی ہے۔ ہر محب وطن خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہیدِ اعظم بھگت سنگھ کو یاد کرتا ہے۔ اس بیچ سوشل میڈیا پر اخبار کی ایک کٹنگ کی تصویر شیئر کی گئی جس کے توسط سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بھگت سنگھ نے پھانسی سے بچ جانے پر باقی زندگی امبیڈکر کے مشن میں لگانے کا عہد کیا تھا۔
دلت دستک کے بانی اشوک داس نے ہیش ٹیگ #اصلی_نایَک (اصلی ہیرو)کے ساتھ ایک ہندی اخبار کی کٹنگ کی تصویر ٹویٹ کی ہے۔ اس اخباری تراشے میں اوپر بھگت سنگھ اور باباصاحب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں، جس کے نیچے بھگت سنگھ کی جیل ڈائری کے حوالے سے لکھا ہے،’اگر میں زندہ رہا، پھانسی سے بچ گیا، تو اپنی باقی کی پوری زندگی ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مشن لگاؤں گا، شہید اعظم بھگت سنگھ۔ تناظر: بھگت سنگھ کی جیل ڈائری میں سے‘ اس پر ایک مہر بھی ثبت ہے جو ممکنہ طور پر کسی لائبریری کی ہے۔ اشوک داس کے ٹویٹر بایو کے مطابق وہ نیشنل دستک کے شریک بانی بھی ہیں۔
فیکٹ چیک
DFRAC ٹیم نے سب سے پہلے وائرل اخبار کی کٹنگ کی تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہم نے پایا کہ پہلے بھی پروفیسر ڈاکٹر ستیہ جیت سالوے سمیت کئی یوزرس کی جانب سے اسی اخباری تراشے کی تصویر کو شیئر کیا گیا ہے۔
اس تناظر میں ہمیں نومبر 2020 کا ایک بلاگ پوسٹ (مضمون) بھی بعنوان،’ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی حصولیابیاں، جدوجہد اور پہچان کو پڑھیے‘ کے تحت ملا، جس میں اس اخبار کی کٹنگ کا استعمال کیا گیا ہے۔
اس کے بعد DFRAC کی ٹیم نے کچھ مخصوص کی-ورڈ کی مدد سے گوگل پر کئی سرچ کیے۔ ہمیں کہیں بھی بھگت سنگھ کے بارے میں ایسا کچھ نہیں ملا، جس میں لکھا ہو کہ بھگت سنگھ نے اپنی جیل ڈائری میں پھانسی کی سزا سے بچ جانے پر باقی زندگی امبیڈکر مشن کے لیے وقف کرنے کا عہد کرنے کی بات تحریر کی ہے۔ البتہ ہمیں دی پرنٹ اور فارورڈ پریس کی جانب سے پبلش رپورٹ میں یہ ضرور ملا کہ امبیڈکر نے مراٹھی اخبار میں عنوان،’تین شہید‘ کے تحت ایک اداریہ لکھا تھا، جس میں انہوں گولی مارے جانے کی بھگت سنگھ کی آخری خواہش نہ پوری کیے جانے اور ان کے والد کی‘ کالے پانی کی سزا دیے جانے کی اپیل نہ مانے جانے کا ذکر کرتے ہوئے انگریزی حکومت کے عدالتی نظام پر سخت حملہ کیا ہے۔
- کیا چھواچھوت، ذات پات کے نظام کی ابتدا مغل اور انگریزوں کے دور حکومت سے ہوئی؟ پڑھیں، فیکٹ چیک
- کیا امبیڈکر نے کہا تھا: جب تک ملک میں ایک بھی مسلمان ہے یہ تقسیم نامکمل ہے؟ پڑھیں، فیکٹ چیک
پھر ہم نے بھگت سنگھ کی جیل ڈائری پر طائرانہ نظر ڈالی۔ اس کتاب میں کہیں بھی بھگت سنگھ نے بی آر امبیڈکر کا ذکر نہیں کیا ہے کہ اگر بھگت سنگھ بہ حیات رہے، پھانسی سے بچ گئے تو وہ باقی پوری زندگی ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مشن میں لگائیں گے۔
نتیجہ
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ بھگت سنگھ نے اپنی جیل ڈائری میں کہیں بھی یہ ذکر نہیں کیا ہے کہ اگر وہ پھانسی سے بچ جاتے ہیں تو اپنی باقی زندگی کو امبیڈکر کے مشن میں صرف کریں گے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے اخبار کی کٹنگ کی تصویر شیئر کیا جانا فیک اور گمراہ کن ہے۔
دعویٰ: بھگت سنگھ نے پھانسی سے بچ جانے پر باقی زندگی امبیڈکر کے مشن میں لگانے کا عہد کیا تھا
دعویٰ کنندگان: اشوک داس اور دیگر سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: فیک اور گمراہ کن