ناروے کے سفیر اور سابق سیاست داں ایرک سولہیم نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کیا ہے، جس میں متعدد گاڑیوں کو پانی میں ڈوبی ہوئی سڑک پار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ویڈیو انڈیا کا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ میں لکھا،’بے مثال بھارت! آخر کار مجھے سب سے خوبصورت واٹر ہائی وے کا سامنا کرنا پڑا‘۔
فیکٹ چیک:
ایرک سولہیم کے دعوے کی پڑتال کے لیے، DFRAC ٹیم نے InVID ٹول کا استعمال کرتے ہوئے ویڈیو کو متعدد کی-فریم میں تبدیل کیا۔ ٹیم نے کی-فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ٹیم کو reddit پر ایک ایسا ہی ویڈیو ملا۔ یہاں ویڈیو کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ ویڈیو چین کے Yongxiu Wucheng کا ہے۔
مزید سرچ کرنے پر ٹیم کو چین کے سرکاری میڈیا کے ٹویٹر اکاؤنٹ ’بیوٹی فل چائنا‘ پر ایک اور اسی طرح کا ویڈیو ملا؛ جس میں ویڈیو کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ای چین کے شہر جیانگ شی میں ’سڑک کے نیچے پانی‘ پر ڈرائیو کریں! Yongxiu-Wucheng روڈ کا ایک حصہ سیلاب کے موسم میں پانی میں ڈوب جاتا ہے… جب پانی کی سطح 18.67 میٹر سے تجاوز کر جاتی ہے #AmazingChina۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ وائرل ویڈیو گمراہ کن ہےکیونکہ یہ بھارت کا نہیں بلکہ چین کا ہے۔