سوشل میڈیا سائٹس پر کچھ یوزرس کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ’’بھارت جوڑو یاترا‘‘ کے دوران کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ایک بھی مندر-مٹھ کا دورہ نہیں کیا جبکہ انہوں نے کئی مسلم اور عیسائی اداروں کا دورہ کیا۔
کوگیٹو نامی یوزر نے ایک شیڈول شیٹ شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا،’اپنی بھارت جوڈو یاترا کے 3 دنوں کے اندر، راہل گاندھی نے TN (تمل ناڈو) اور کیرالا میں چرچ اور مساجد سمیت 7 عیسائی اور مسلم اداروں کا دورہ کیا مگر وہ کسی بھی ہندو مندر یا مٹھ نہیں گئے۔ انہوں نے اب تک تمل اور ملیالی ہندوؤں پر واضح کر دیا ہے کہ وہ ان دونوں ریاستوں میں کس کی نمائندگی کرتے ہیں۔ (اردو ترجمہ)
کئی دیگر سوشل میڈیا یوزرس نے بھی یہی دعویٰ کیا ہے۔
فیکٹ چیک
ہم نے کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے دوران کسی بھی مندر یا مٹھ کا دورہ نہ کرنے کے دعوے کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے گوگل پر ایک سمپل سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ویب سائٹ onmanorama.com کی جانب سے پبلش ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ کے مطابق راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران کولم کے شیوگِری مٹھ کا دورہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شیوگِری مٹھ میں وہاں کے سادھو-سنتوں نے راہل کا پرتپاک استقبال کیا۔ سیواگیری دھرم سنگھم ٹرسٹ کے صدر سوامی سچیدانند نے کہا،’ہمیں کانگریس کے رہنما کا استقبال کرنے پر خوشی ہے، جنہوں نے کسی رسمی دعوت کا انتظار نہیں کیا‘۔
راہل گاندھی کا شیوگِری مٹھ سے پرانا رشتہ ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ راہل سے پہلے ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی اور سونیا گاندھی بھی شیوگِری مٹھ کا دورہ کر چکے ہیں۔
وہیں ہم نے یوزرس کی جانب سے شیئر کیے جانے والے شیڈول شیٹ کو ریورس امیج سرچ کیا، ہمیں کانگریس یا کسی معتمد ذرائع سے پبلش ایسا کچھ بھی نہیں ملا۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ راہل گاندھی نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران بغیر کسی رسمی دعوت کا انتظار کیے شیوگِری مٹھ کا دورہ کیا، لہٰذا یوزرس کی جانب سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ فیک اور گمراہ کن ہے۔
دعویٰ: راہل گاندھی نے ’انڈیا جوڑو یاترا‘ کے دوران ایک بھی مندر-مٹھ کا دورہ نہیں کیا
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: فیک اور گمراہ کن