سوشل میڈیا سائٹس پر یوزرس کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کانگریس کی ترجمان سپریا شرینیت اور راگنی نایک عیسائی ہیں۔
گھاسی رام ریباری نے ٹویٹ کیا،’بہت اہم اطلاع ملی ہے، کانگریس کی ترجمان راگنی نایک، سپریا شرینیت کرسچین (عیسائی) ہیں، کانگریس کے زیادہ تر رہنما عیسائی بن چکے ہیں، ہندو ناموں سے ملک کے عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں کیونکہ ان کی مالکن کے مطابق اگر عیسائی مذہب نہیں اپناتے تو کانگریس پارٹی میں ان کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، یہ بات 2017 میں کانگریس کے ایک ترجمان نے بتائی تھی، جسے نہ صرف پارٹی سے نکال دیا گیا تھا بلکہ جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی، اسی لیے ہندوؤں کے بھگوان کا مذاق اڑایا جاتا ہے ہندی ٹی وی ڈبیٹ میں‘۔
فیکٹ چیک
کانگریس کی ترجمان سپریا شرینیٹ اور راگنی نایک کے عیسائی ہونے کے دعوے کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے، ہم نے چند کی-ورڈ کی مدد سے ایک سمپل گوگل سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں بہت سی ویب سائٹس پر سپریا شرینیت اور راگنی نایک کی پروفائل ملی۔
صحافی سپریا شرینیت انڈین نیشنل کانگریس پارٹی کی قومی ترجمان اور کو-آرڈینیشن گروپ کی رکن ہیں۔ سیاست میں آنے سے قبل وہ ٹائمس گروپ میں ایگزیکٹو ایڈیٹر کے طور پر برسرِ کار تھیں۔ کانگریس نے انھیں 2019 میں مہاراج گنج سے امیدوار بنایا تھا۔
ویب سائٹ oneindia کے مطابق سپریا شرینیٹ فروری 1977 میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد کا نام ہرش وردھن سنگھ ہے۔ ویکیپیڈیا پیج کے مطابق ہرش وردھن (یکم دسمبر 1947 – 4 اکتوبر 2016) اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے سیاست داں تھے۔ انہوں نے سوشلسٹ پارٹی کے ساتھ سیاست میں قدم رکھا لیکن بعد میں وہ کانگریس میں شامل ہو گئے۔ وہ 1989 اور 2009 میں اتر پردیش کے مہاراج گنج حلقے سے دو بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔
وہیں، newsunzip.com نے الیکشن کمیشن آف انڈیا میں سپریا کے پروفائل کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ شادی شدہ ہیں۔ انہوں نے اپنے شوہر کا نام اور شناخت شیئر نہیں کی ہے۔ ان کے شوہر فائنانس اینڈ انشورنس کمپنی میں کام کرتے تھے۔ انہوں نے اپنے شوہر کی کوئی تصویر بھی کسی سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر نہیں کی ہے۔
راگنی نایک
ویب سائٹ wikibio.in کے مطابق، کانگریس کی رہنما راگنی نایک 21 ستمبر 1982 کو جبل پور، مدھیہ پردیش میں پیدا ہوئیں۔ انہوں اسکولی تعلیم نیو ایرا پبلک اسکول، مایا پوری، نئی دہلی سے مکمل کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے دہلی یونیورسٹی کے کیروڑی مل کالج سے انگریزی زبان اور ادب میں بی اے آنرس اور انگریزی میں ایم اے کیا۔ انہوں نے دہلی یونیورسٹی کے کیمپس لاء سینٹر سے ایل ایل بی بھی کیاہے۔ وہ کالج کے زمانے سے ہی سیاست میں گہری دلچسپی رکھتی تھیں۔
انہوں نے 5 مئی 2013 کو دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (DUSU) کے سابق نائب صدر اشوک بسویا سے شادی کی۔ شادی سے پہلے دونوں ایک دوسرے کو آٹھ سال سے جانتے تھے۔ اشوک ایک وکیل ہیں اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ دونوں کا ایک بیٹا ابھیودیہ بسویا ہے۔
starsunfolded.com کے مطابق راگنی نایک کا تعلق ہندو مذہب سے ہے اور ان کا تعلق شیڈول ٹرائب (ST) سے ہے۔
نتیجہ
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ کانگریس کی رہنما سپریا شرینیت اور راگنی نایک عیسائی نہیں بلکہ ہندو ہیں؛ لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔
دعویٰ: کانگریس کی ترجمان سپریا شرینیت اور راگنی نایک عیسائی ہیں
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن