آزادی کے 75 سال بعد بھی ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو اور ان کا خاندان ہمیشہ خبروں میں رہتا ہے۔ نہرو-گاندھی خاندان کے بارے میں سوشل میڈیا پر بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ کبھی انھیں مسلمان کہا جاتا ہے تو کبھی عیسائی۔ یہی نہیں، ان کی شہریت پر بھی سوشل میڈیا پر فیک دعوے کے ساتھ سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر نہرو کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے 1956 میں لندن کی شہریت لے لی تھی اور یوزرس، اس پر نہرو کو ہدفِ تنقید بنا رہے ہیں۔
اس دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا یوزرس، 52 سیکنڈ کا ویڈیو شیئر کر رہے ہیں، جس میں نہرو کو لندن میں ایک تقریب میں شرکت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں، ایک شخص کو نہرو سے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے،’t is my privilege as Chamberlain of this city to offer you both the right hand of fellowship and greet you, Mr. Nehru, as a citizen of London‘ یعنی اس شہر کے چیمبرلین کے طور پر یہ میرا اعزاز ہے کہ میں آپ دونوں کو فیلوشپ دوں اور مسٹر نہرو کو لندن کے ایک شہری کے طور پرمبارکباد پیش کروں۔
ٹویٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے انگریزی میں لکھا،’کیا آپ جانتے ہیں #𝗡𝗲𝗵𝗿𝘂 نے 1956 میں لندن کی شہریت لی تھی؟ اور انگلینڈ کی ملکہ کے تئیں وفادار ہونے کا حلف اٹھایا تھا؟ یوکے‘ کا شہری بھارت کا وزیراعظم کیسے ہو سکتا ہے #BharatTodoYatra‘۔
ایک دیگر یوزر نے لکھا،’ 1956 میں نہرو نے لندن کی شہریت اور ملکہ الزبتھ کے تئیں سچا ہونے کا حلف لیا‘۔
فیکٹ چیک
وائرل دعوے کی جانچ-پڑتال کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے ویڈیو کو مختلف کی-فریم میں تقسیم کیا پھر انھیں ریورس امیج سرچ کیا، ہمیں یوٹیوب چینل ’British Pathé‘ پر ایک ویڈیو ملا، جسے عنوان، ’London Honours Two Great Premiers (1956)‘ کے تحت 13 اپریل 2014 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔
تقریباً 0.46 سیکنڈ کا وائرل حصہ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے، جس میں نہرو کو سٹی چیمبرلین میں فریڈم آف دی سٹی آف لندن کے نام سے معروف، یوارڈ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
’دی سٹی چیمبرلین نے ہالینڈ اور نہرو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: اس شہر کے چیمبرلین کی حیثیت سے یہ میرا خصوصی اختیار ہے کہ آپ دونوں کو فیلوشپ کا حق دوں اور لندن کے شہری کی حیثیت سے آپ مسٹر نہرو اور مسٹر ہالینڈ کا مبارکباد پیش کروں‘۔
03 جولائی 1956 کو بی بی سی کی جانب سے پبلش ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے جواہر لعل نہرو اور نیوزی لینڈ کے سر سڈنی ہالینڈ کو فریڈم آف لندن ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ (دی فریڈم آف دی سٹی ایوارڈ، لندن کی قدیم ترین روایات میں سے ایک ہے مانا جاتا ہے کہ یہ اعزاز 1237 میں ‘کسان’ کی حیثیت کے عام شہریوں کو آزاد کرنے کے قرون وسطیٰ کے رواج سے شروع ہوا تھا۔ یہ اصل میں کمیونٹی کے قابل قدر ممبران یا آنے والے معززین کے جشن میں متعارف کرایا گیا تھا۔)
پھر سال 2012 میں ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق لارڈ خالد حمید کو بھی یہی ایوارڈ دیا گیا۔
نتیجہ:
نہرو کو در اصل ’فریڈم آف دی سٹی آف لندن‘ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا اور 1956 میں انھیں ’سٹیزن آف لندن‘ کے بطور منتخب کیا گیا تھا، لیکن یہ اعزازی شہریت تھی اور اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ وہ شہری بن گئے۔
دعویٰ: نہرو نے 1956 میں لندن کی برطانوی شہریت لی تھی
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن