سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حیدرآباد کے گوشہ محل سے رکن اسمبلی اور ہندوتوا رہنما ٹی راجہ سنگھ کے بھتیجے نے اسلام قبول کر لیا ہے۔ اس ویڈیو میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ ٹی راجہ سنگھ کا حقیقی بھانجہ ہے جس کا نام شیوا سنگھ تھا۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک سوشل میڈیا یوزر نے لکھا،’گستاخ رسول حیدرآباد-گوشہ محل سے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کے بھانجے شیوا سنگھ نے اسلام قبول کیا! اللہ ہر شئ پر قادر ہے!‘‘
وہیں کئی دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی اس ویڈیو کو شیئر کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک
DFRAC کی ٹیم کو ’دی ہندو‘ میں پبلش ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ کے مطابق حیدرآباد پولیس نے اس نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ٹی راجہ سنگھ کا بھانجہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والے دونوں افراد کے نام عیسیٰ مصری اور محمد صدیقی ہیں۔ وہیں حیدرآباد سٹی پولیس نے اس ویڈیو کو فیک قرار دیتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے۔ پولیس نے عوام کو آگاہ کرتے ہوئے لکھا،’ فیک نیوز/ اشتعال انگیز ویڈیو پھیلانے سے ہوشیار‘۔جو لوگ فرضی پوسٹ یا شئیر کرتے ہیں، جس سے امن عامہ متاثر ہوتا ہے، انھیں سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے‘۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کے بھتیجے کے اسلام قبول کرنے کا دعویٰ غلط ہے۔ پولیس نے دعویٰ کرنے والے شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور اس دعوے کو فیک قرار دیا ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔
دعویٰ: ہندوتوادی رکن اسمبلی، ٹی راجہ سنگھ کے بھتیجے نے اسلام قبول کیا
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: فیک