سوشل میڈیا سائٹس پر ایک اخبار کی کٹنگ کی تصویر خوب وائرل ہو رہی ہے، جس میں لکھا ہے کہ نیتا جی کی موت کے راز پر لکھی گئی کتاب میں سنسنی خیز انکشاف اور ہیڈلائن ہے،’آزاد ہند فوج کے خزانے کی لوٹ میں ملوث تھےنہرو!‘۔
وی شُدّھی نامی ایک ٹویٹر یوزر نے لکھا کیپشن،’Chacha’s contribution will always be remarkable!‘(چاچا کی حصہ داری ہمیشہ قابل ذکر رہے گی!‘) کے ساتھ یہی اخبار کی کٹنگ کی تصویر شیئر کی ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی جانچ-پڑتال کے لیے ہم نے انٹرنیٹ پر کچھ کی-ورڈ اور کی-فریز کی مدد سے ایک سمپل سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کئی میڈیا ہاؤسز کی جانب سے پبلش رپورٹس ملیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 2016 میں نئی دہلی واقع نیشنل آرکائیوز میں نیتا جی سبھاش چندر بوس سے متعلق 100 خفیہ فائلوں کے ڈیجیٹل ورژن کو عام کیا تھا۔تبھی سے اس طرح کی بحث نے مزید زور پکڑا ہے۔
جَن سَتّا کی رپورٹ کے مطابق انہی میں سے فائل نمبر-25/4/NGO-Vol 3 میں نیتا جی کے خزانے کا ذکر ہے۔ دستاویز کے مطابق خزانے سے تقریباً 7 لاکھ ڈالر کی لوٹ ہوئی تھی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فائلوں کے مطابق، ٹوکیو مشن کے سربراہ کے کے چتُر نے 21 مئی 1951 کو کامن ویلتھ ریلیشن کے سکریٹری بی این چکرورتی کو اس خزانے کے بارے میں لکھا تھا۔ انہوں نے بوس کے دو ساتھیوں، پروپیگنڈا منسٹر ایس اے ایئر اور انڈین انڈیپنڈنس لیگ کے ٹوکیو کے سربراہ مُنگا رام مورتی پر شک ظاہر کیا تھا۔
نوبھارت ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق آزاد ہند فوج کے خزانے کے غبن کے بارے میں سب سے پہلے انوج دھر نے اپنی کتاب میں تفصیل سے ذکر کیا تھا۔ سنہ 2012 میں پبلش اس کتاب کا نام ’انڈیاز بگیسٹ کور-اَپ‘ تھا۔
نوبھارت ٹائمس نے آر۔ ڈی ساٹھے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے- انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے،’جاپان میں ائیر کی سرگرمیاں مشکوک تھیں‘۔
جَن ستّا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ- 1951 اور 1955 کے درمیان ٹوکیو اور نئی دہلی کے مابین خط و کتابت سے معلوم ہوتا ہے کہ نہرو نے 1953 میں خزانہ لوٹنے کے ملزم اے ایس ائیر کو پبلسٹی ایڈوائزر بنایا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتا جی سے متعلق عام کیے گئے100 خفیہ فائلوں میں کہیں بھی یہ نہیں ہے کہ نہرو بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر اس لوٹ میں ملوث تھے۔ اے ایس ایئر پر بھی محض الزام ہی ہے جو ابھی تک ثابت نہیں ہو سکا ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ بالا دعویٰ ماضی میں بھی وائرل ہوتا رہا ہے، جسے یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جاسکتا ہے۔
نتیجہ:
DFRAC ڈیسک کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے اخبار کی کٹنگ شیئر کرکے جو دعوے کیے جا رہے ہیں وہ بے بنیاد، فرضی اور گمراہ کن ہیں کیونکہ کہیں بھی یہ نہیں ملتاکہ نہرو، بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر نیتا جی کے خزانے کی لوٹ میں ملوث تھے۔ نہرو کے خلاف یہ ایک گھٹیا پروپیگنڈہ ہے۔
دعویٰ: آزاد ہند فوج کے خزانے کی لوٹ میں ملوث تھے نہرو
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: فیک