بالی وڈ بھائی جان، اداکار سلمان خان کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک اخبار کی کٹنگ وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل اخبار کی کٹنگ سلمان کے انٹرویو کی لگ رہی ہے۔ اس کی ہیڈلائن ہے،’وہ فلمیں مجھے پسند نہیں ہیں جن میں پاکستان کو برا کہا جاتا ہے‘۔ اس اخبار کی کٹنگ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سلمان خان سیڑھیوں پر بیٹھے ہیں۔
لوگ اخباری تراشہ شیئر کرتے ہوئے سلمان خان کو ہندو مخالف اور پاکستان پریمی قرار دے رہے ہیں۔ ٹویٹر پر اس اخبار کی کٹنگ کو شیئر کرتے ہوئے ویریفائیڈ ٹویٹر یوزر ڈاکٹر پراچی سادھوی نے لکھا،’پھر آپ پاکستان میں جا کر کیوں نہیں بس جاتے۔ ہندوستان نے ان کو کیا کچھ نہیں دیا، غلطی عوام کی ہے۔ آگے بیدار ہو جاؤ‘۔ سادھوی پراچی خود کو وشو ہندو پریشد کی رہنما کہتی ہیں۔
فیکٹ چیک:
DFRAC ڈیسک نے وائرل دعوے کی چانچ-پڑتال کے لیے انٹرنیٹ چند کی-ورڈ سرچ کیے۔ ہمیں نوبھارت ٹائمس کی ویب سائٹ پر شائع ایک خبر ملی۔ یہ خبر 22 جون 2015 کو پبلش کی گئی تھی۔ اس خبر کے مطابق سلمان خان پاکستان سے متعلق سیاست پر تبصرہ کر رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق سلمان نے ایک انٹرویو میں کہا،’اگر کوئی ہمارے انڈیا کے بارے میں بولے تو کیا ہم سن سکتے ہیں؟ پہلے انڈیا کے لوگ پاکستان جاتے تھے اور وہاں ان کی خوب خاطرداری ہوتی تھی، لوگ کہتے تھے کہ کیا میزبانی ہے۔ وہ لوگ یہاں آتے تھے اور رشتے آگے بڑھتے تھے‘۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ سلمان خان کا وائرل اخباری تراشہ 2015 کا ہے، جس میں سلمان خان پاکستان سے متعلق سیاست پر تبصرہ کیا تھا، جسے سوشل میڈیا پر گمراہ کن انداز میں شیئر کیا جا رہا ہے۔
دعویٰ: سلمان خان کو پاکستان کی برائی والی فلمیں پسند نہیں
دعویٰ کنندگان: سادھوی پراچی و دیگر سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک:گمراہ کن