سویڈن کی اپسالا یونیورسٹی کے پروفیسر اشوک سوین نے بھارتی فوج میں نیپالیوں کی تعداد کی بابت بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے بھارتی فوج میں تعداد کے لحاظ سے گجراتیوں کا موازنہ نیپالیوں سے کیاہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ گجرات کی آبادی 70 ملین ہے لیکن وہ انڈین آرمی میں 22,000 ہیں؛ وہیں 3 کروڑ کی آبادی والے نیپال سے انڈین آرمی میں 35 ہزار ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی جانچ-پڑتال کے دوران ڈی ایف آر اے سی کو ’دیش گجرات‘ کی ایک رپورٹ ملی، جس میں وزارت دفاع کے حوالے سے راجیہ سبھا میں دیے گئے جواب کی بنیاد پر بتایا گیا کہ بھارتی فوج میں اپنی خدمات انجام دینے کے معاملے میں گجرات ملک میں 16ویں نمبر پر ہے۔ 22417 گجراتی ہندوستانی فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
وہیں ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فی الحال 32,00 سے زائد نیپالی شہری سات گورکھا رائفل ریجیمنٹس (پہلی، تیسری، چوتھی، پانچویں،آٹھویں، نوویں اور گیارہویں) میں مختلف صلاحیتوں کے ساتھ ہندوستانی فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں، جن میں سے پانچ میں چھ بٹالین (ہر ایک میں تقریباً 800 فوجی)ہیں۔
1947 میں آزادی کے بعد دوسری، چھٹی، ساتویں اور دسویں ریجیمنٹ نے برطانوی فوج میں شمولیت اختیار کی۔ ان کو اب ایک ہی گورکھا ریجمنٹ میں اکٹھا کر دیا گیا ہے۔
نتیجہ:
لہذا انڈین آرمی میں نیپالی شہریوں کی تعداد کے بارے میں پروفیسر اشوک سوین کا دعویٰ گمراہ کن ہےکیونکہ انڈین آرمی میں ان کی تعداد 35000 نہیں بلکہ 3200 ہے۔