کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے بارے میں سوشل میڈیا پر کئی طرح کے دعوے کیے جاتے ہیں۔ ان میں ایک دعویٰ یہ بھی ہے کہ آئرن لیڈی، سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی موت سونیا گاندھی کی لاپرواہی کی وجہ سے ہوئی تھی۔
Parmarth – A Charitable Trust نے فیس بک پر ایک طویل پوسٹ لکھا ہے۔ اس پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ -’جب اندرا گاندھی کو گولی لگ چکی تھی، تب سونیا گاندھی نے عجیب برتاؤ کرتے ہوئے بجائے ایمس لے جانے کے (جہاں اس طرح کے حادثات سے نمٹنے کے لیے پروٹوکال تھا)، بلکہ اس کے مخالف سمت میں ڈاکٹر منوہر لوہیا اسپتال لے جانے پر زور دیا! اس درمیان تقریباً 24 منٹ برباد ہوئے! جب ایک سکینڈ موت قریب آ رہی ہو تب 24 منٹ کی قیمت شاید سونیا اچھے سے جانتی تھی!‘
فیکٹ چیک:
اندر گاندھی کی موت، سونیا گاندھی کی لاپرواہی کے سبب ہوئی تھی، اس دعوے کی جانچ۔پڑتال کے لیے ہم نے گوگل پر ایک سمپل سرچ کیا۔ ہمیں اندرا گاندھی کو گولی مارے جانے اور علیٰ الفور علاج سے متعلق میڈیا کی جانب سے پبلش کئی رپورٹس ملیں۔
پس منظر
آپریشن بلیو اسٹار: ستمبر 1981 میں جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے کا علیحدگی پسند سکھ دہشت گرد گروپ, سکھوں کی مقدس ترین عبادت گاہ، ہرمندر صاحب کمپلیکس (پنجاب )کے اندر تعینات ہو گیا۔ گولڈن ٹیمپل کمپلیکس میں ہزاروں شہریوں کی موجودگی کے باوجود اندرا گاندھی نے دہشت گردوں کا صفایاکرنے کے لیے فوج کو عبادت گاہ میں داخل ہونے کا حکم دے دیا۔ سرکاری اندازے کے مطابق چار افسران سمیت 89 فوجی اور 492 دہشت گرد مارے گئے تھے جبکہ دیگر کے مطابق ممکنہ طور پر 500 یا اس سے زیادہ فوجی اور کئی تیرتھ یاتریوں سمیت 3000 دیگر افراد مارے گئے تھے۔
آپریشن بلیو اسٹار کی وجہ سے سکھ کمیونٹی میں اندرا گاندھی کے خلاف شدید ناراضگی تھی۔ ان کے باڈی گارڈز ستونت سنگھ اور بیاَنت سنگھ، دونوں سکھ تھے، جنھوں نے 31 اکتوبر 1984 کو 1، صفدر گنج روڈ، نئی دہلی واقع وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باغیچے میں اپنی سروس ہتھیاروں سے نو بج کر 10 منٹ پر فائرنگ کرکے اندرا گاندھی کو قتل کر دیا۔
بی بی سی ہندی کی رپورٹ کے مطابق وہاں ہر وقت ایمبولینس کھڑی رہتی تھی۔ لیکن اس دن اس کا ڈرائیور ندارد تھا۔ اتنے میں اندرا کے سیاسی مشیر ماکھن لال فوتیدار نے چِلّایا اور گاڑی سے باہر نکلنے کو کہا۔
اندرا گاندھی کو آر کے دھون اور سیکورٹی گارڈ دنیش بھٹ نے گراؤنڈ سے اٹھایا اور سفید ایمبیسیڈر کار کی پچھلی سیٹ پر رکھا
دھون، فوتیدار اور ڈرائیور سامنے والی سیٹ پر بیٹھ گئے۔ جیسے ہی کار چلنے لگی، سونیا گاندھی اپنے ڈریسنگ گاؤن (پوشاک) میں ممی–ممی چلاتے ہوئے بھاگتی ہوئی آئیں۔
اندرا گاندھی کی نازک حالت دیکھ کر وہ اسی حال میں گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھ گئیں۔ انہوں نے خون میں لت پت اندرا گاندھی کا سر اپنی گود میں لے لیا۔
گاڑی بہت تیزی سے ایمس کی طرف بڑھی۔ چار کلومیٹر کے سفر میں کسی نے کچھ نہیں بولا۔ سونیا کا گاؤن اندرا کے خون سے بھیگ چکا تھا۔
نیوز 18 ہندی کی طرف سے پبلش رپورٹ میں بھی تقریباً یہی بتایا گیا ہے کہ سونیا نے کچھ کہا ہی نہیں۔ وہ جس حال میں تھیں، اسی میں اندرا گاندھی کو سنبھالا دیا۔
نتیجہ:
DFRAC ڈیسک کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ پرمارتھ – اے چیریٹیبل ٹرسٹ کا یہ دعویٰ کہ سونیا نے اندرا کو ایمس کے بجائے لوہیا اسپتال لے جانے پر اصرار کیا! اور بعد میں اندرا کو ایمس لے جانے کا فیصلہ بدل لیا اور اس دوران تقریباً 24 منٹ ضائع ہو گئے، بے بنیاد، فرضی اور گمراہ کن ہے کیونکہ سونیا نے تو کچھ کہا ہی نہیں، انہوں نے حواس باختہ صرف اندرا گاندھی کو سنبھالنے پر ہی توجہ دی۔
دعویٰ: سونیا کی لاپرواہی سے اندرا گاندھی کی موت ہوئی تھی
دعویٰ کنندہ: پرمارتھ – اے چیریٹیبل ٹرسٹ
فیکٹ چیک: فرضی اور گمراہ کن