
پاکستان میں ٹرین پر حملہ وحشیانہ اور بزدلانہ عمل تھا، سلامتی کونسل
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پاکستان میں مسافر ٹرین پر دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے وحشیانہ اور بزدلانہ اقدام قرار دیا ہے جس میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
سلامتی کونسل کے ارکان نے اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں، پاکستان کی حکومت اور عوام سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
ارکان نے کہا ہے کہ ہر طرح اور ہر انداز کی دہشت گردی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے سنگین ترین خطرات میں سے ایک ہے۔ اس قابل مذمت اقدام کے ذمہ داروں، منصوبہ سازوں اور اس کے مالی معاونین کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔
انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی مناسبت سے پاکستان کی حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔

ٹرین ہائی جیکنگ میں یرغمال بنائے گئے مسافر بازیابی کے بعد اپنے لواحقین سے مل رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ محرکات سے قطع نظر کسی کی جانب سے اور کسی بھی جگہ دہشت گردی کا ہر اقدام مجرمانہ اور ناقابل جواز ہے۔ تمام ممالک کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی انسانی قانون بشمول انسانی حقوق اور پناہ گزینوں کے بین الاقوامی قوانین کے تحت عالمی امن و سلامتی کو دہشت گردوں کی جانب سے لاحق خطرات سے تحفظ دیں
11 مارچ کو صوبہ بلوچستان میں کوئٹہ سے صوبہ خیبرپختونخواہ کے شہر پشاور جانے والی ٹرین جعفر ایکسپریس پر سبی کے قریب حملہ کر کے 400 سے زیادہ مسافروں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن آرمی نامی تنظیم نے قبول کی ہے۔