اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے بعد لبنان کے سرحدی علاقوں میں لوگوں کی واپسی شروع ہو گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے جنگ کے باعث بے گھر ہونے والوں کو مدد کی فراہمی کا عزم کیا ہے۔
پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے کہا ہے کہ جنگ بندی سے فوری بعد جنوبی لبنان، بیروت کے نواح اور وادی البقاع کے رہنے والے لوگوں نے واپسی شروع کر دی ہے اور بیروت سے جنوب کی طرف جانے والی شاہراہ پر ٹریفک کا اژدھام دیکھنے میں آ رہا ہے۔
Urgent work must now begin to ensure this peace in Lebanon is sustained.
— UNICEF (@UNICEF) November 27, 2024
Children deserve stability, hope, and a chance to rebuild their futures. UNICEF will continue to stand with them every step of the way.
Full statement from @unicefchief: https://t.co/qiLEQRc1hl pic.twitter.com/gyd2XI9JOs
اقوام متحدہ کے ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) کے مطابق، اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین ستمبر میں شروع ہونے والی کھلی جنگ میں ہزاروں شہری ہلاک اور زخمی ہوئے اور 886,000 سے زیادہ لوگوں کو تحفظ کی تلاش میں اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا۔
بچوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ
عالی ادارہ اطفال (یونیسف) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان میں بے شمار شہریوں کو اس جنگ میں ہولناک نقصان کا سامنا کرنا پڑا جن کی تکالیف میں کمی لانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حالیہ امن کو برقرار رکھنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا اور بچوں اور ان کے خاندانوں کی محفوظ طور سے اپنے گھروں کو واپسی ہونی چاہیے۔ حالات کو مستحکم بنانے اور بحالی کی سرگرمیوں میں بچوں کے تحفظ کو مرکزی اہمیت دی جانا ضروری ہے۔ انسانی امداد تک محفوظ اور بلارکاوٹ رسائی کی ضمانت بھی ہونی چاہیے اور اس حوالے سے بالخصوص جنوبی لبنان پر خاص توجہ درکار ہے جہاں ضروریات دیگر علاقوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی ناصرف تشدد کا خاتمہ کرنے بلکہ بچوں اور ان کے خاندانوں کے تحفظ اور بہبود کوترجیح دینے کا لائحہ عمل بنانے کا موقع بھی ہے۔ تمام فریقین کو چاہیے کہ وہ اپنے وعدوں کی پاسداری کریں، بین الاقوامی قانون کا احترام اور بچوں کا روشن مستقبل یقینی بنائیں اور امن کو برقرار رکھنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ کام کریں۔
یونیسف نے بتایا ہے کہ جنگ کے باعث 20 لاکھ سے زیادہ بچے تعلیم سے محروم رہے ہیں۔ بمباری میں متعدد ہسپتال تباہ ہو گئے ہیں اور بڑی تعداد میں شہریوں کو طبی سہولیات اور بنیادی خدمات تک رسائی نہیں رہی۔
اقوام متحدہ کے امدادی اقدامات
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے جنگ بندی معاہدے پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جنگ سے لبنان کے نظام صحت کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔
‘یو این ایچ سی آر’ نے مشرقی شہر بعلبک میں 3,100 لوگوں کو کمبل، گدے، جیکٹیں، پلاسٹک کی چادریں اور شمسی لیمپ فراہم کیے ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ مقامی حکام اور شراکت داروں کے تعاون سے ضرورت مند لوگوں کو مدد کی فراہمی جاری ہے تاکہ انہیں موسم سرما گزارنے کے لیے درکار سازوسامان میسر ہو اور وہ اپنی زندگی دوبارہ شروع کر سکیں۔