سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک فلیٹ کی دیواروں پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لکھے ہوئے ہیں۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ ایک مسلم شخص نے دہلی کے اونتیکا سی بلاک کے مقامی فلیٹ کی دیواروں پر پاکستان زندہ باد کے نعرے اور ایک کمیونٹی کے بچوں کے قتل کی لائنیں لکھی ہیں۔
سناتنی ہندو راکیش نامی ایک یوزر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دیکھو ان کے کتنے خوفناک ارادے ہیں اور وہ نہ صرف ہندوؤں بلکہ بھارت سے کتنی نفرت کرتے ہیں۔ ملک کی راجدھانی دہلی کے اونتیکا سی بلاک میں ایک مسلمان نے اپنی عمارت اور فلیٹ کے اردگرد ہر طرف پاکستان زندہ باد اور دوسرے نعرے لکھے تھے جیسے ہم کافروں کو ماریں گے، صرف دو برادریاں رہ جائیں گی، یا تو ہم یا کافر . اور جب اسے پولیس نے پکڑا تو اس نے کہا کہ وہ پاکستان سے محبت کرتا ہے اور وہ ہندوؤں اور کافروں کے چھوٹے بچوں کو مارے گا۔ اب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ لوگ کتنے خطرناک ہو چکے ہیں۔{اردو ترجمہ
اس کے علاوہ دیگر یوزرس نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا اور اسی طرح کے دعوے کیے۔ جسے یہاں اور یہاں کلک کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کے لیے گوگل پر کچھ کی ورڈ سرچ کیے۔ ہمیں امراجالا کی 04 اگست 2024 کو شائع ایک رپورٹ ملی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ دہلی کے روہنی ضلع کے اونتیکا سی بلاک علاقے میں ایک فلیٹ میں پاکستان کی حمایت میں نعرے لکھے جانے کے بعد کشیدگی پھیل گئی۔ اطلاع ملتے ہی آس پاس کے بہت سے لوگ اس فلیٹ کے قریب جمع ہو گئے۔ لوگوں نے ویڈیو بنا کر وائرل کر دی۔ اس فلیٹ میں ایک شخص ملا۔ جس نے دیواروں پر پاکستان زندہ باد ،لانگ لو پاکستان اور قتل عام جیسی باتیں لکھی تھیں۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور ملزم شخص کو حراست میں لے لیا۔ضلع پولیس کے ڈپٹی کمشنر گراکبال سنگھ نے کہا کہ اب تک کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شخص مسلمان نہیں ہے۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وہ اپنے خاندان سے علحیدہ اس فلیٹ میں رہتا ہے اور اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ پولیس نے اس کے اہل خانہ سے رابطہ کیا ہے۔ پولیس نے ملزم کے کمرے میں لگائے گئے قابل اعتراض پوسٹرز اور بینرز کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
اس کے علاوہ نیوز ایکس کے مطابق روہنی کے علاقے اونتیکا میں ایک مقامی گھر کی دیوار پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لکھنے والے مشتبہ شخص کی شناخت 64 سالہ جسونت کے نام سے ہوئی ہے جسے دہلی پولیس نے فوری طور پر اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ابھی تک کی ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ جسونت دماغی طور پر بیمار ہے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے، ‘پاکستان زندہ باد’ لکھنے والا شخص 64 سالہ جسونت ہے اور وہ مسلمان نہیں ہے۔