ہریانہ کے سرسا سے ایم پی کماری سیلجا کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیلجا پریس کانفرنس کر رہی ہیں، اس دوران کچھ لوگوں نے ان کے دفتر کے شیشے توڑ دیے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرنے والے یوزرس کا دعویٰ ہے کہ سیلجا کے دفتر کا شیشہ ایک ہجوم نے توڑ دیا جو 8500 روپے ماہانہ کا مطالبہ کر رہا تھا
ساریکا تیاگی نامی یوزر نے لکھا، ’’اب کوئی لیڈر جھوٹا وعدہ کرکے نہیں بچ سکتا… اگر اس نے کہا ہے تو پورا کریں۔ نومنتخب رکن پارلیمنٹ کماری سیلجا جب اپنے دفتر پہنچی تو 8500 روپے مانگنے والے لوگ آ گۓ
اس کے علاوہ ویڈیو کو کئ دوسرے یوزرس نے اسی طرح کے دعووں کے ساتھ شیئر کیا ہے جسے یہاں ، یہاں ، یہاں اور یہاں پر کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا – ہمیں یہ ویڈیو پنجاب کیسری ہریانہ کے یوٹیوب چینل پر ملا ،جس میں بتایا گیا ہے کہ ٹوہانہ میں کماری سیلجا کی پریس کانفرنس میں بے قابو حامیوں نے گیٹ توڑ د یا
وہیں، ای ٹی وی بھارت’ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرسا کی رکن پارلیمنٹ کماری سیلجا کی پریس کانفرنس کے دوران ہنگامہ ہوا۔ دراصل، جیسے ہی سیلجا پریس کانفرنس روم کی طرف گئیں، زیادہ تر لیڈر اندر چلے گئے لیکن سابق وزیر پرم ویر سنگھ اور ان کے حامی باہر ہی رہے۔ اس دوران کماری سیلجا نے پریس کانفرنس شروع کی لیکن گیٹ کے باہر کھڑے پرم ویر سنگھ اور ان کے حامیوں کو یہ ناگوار گزرا اور انہوں نے گیٹ کو دھکا دینا شروع کردیا اور آخر کار زوردار دھکّے سے گیٹ ہی ٹوٹ گیا
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ کماری سیلجا کی پریس کانفرنس کے دوران گیٹ کا شیشہ کانگریسی لیڈروں نے ہی توڑا تھا۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے