مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر ڈگ وجے سنگھ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دگ وجے سنگھ اپنے سکیورٹی اہلکاروں سے ایک خاتون کو باہر نکالنے کو کہہ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو شیئر کرنے والے یوزرس کا دعویٰ ہے کہ جب ایک خاتون ڈگ وجے سنگھ سے 8500 روپے ماہانہ مانگنے کے لیے پہنچی تو اسے پاگل کہہ کر بھیج دیا گیا۔
اس ویڈیو کو شیئر کرکے یوزرس لوک سبھا انتخابات کے دوران غریب خواتین کو 8500 روپے ماہانہ دینے کے کانگریس کے وعدے کا مذاق اڑا رہے ہیں۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے ویڈیو کے کی فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں یہ ویڈیو ‘ایم پی تک’ کے یوٹیوب چینل پر 21 فروری 2024 کو اپ لوڈ ملا۔ اس ویڈیو کے ساتھ بتایا گیا ہے کہ سابق سی ایم دگ وجے سنگھ گوالیر میں ایک خاتون پر غصے ہو گۓ۔ دراصل یہ خاتون دگ وجے سنگھ سے ملنے آئی تھی۔ جیسے ہی عورت اندرداخل ہوئی، ڈگ وجے سنگھ کا غصہ بڑھ گیا اور انہوں نے گارڈ کو اس عورت کو باہر لے جانے کو کہا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے خاتون نے اپنا نام لینا شرما بتایا اور کہا کہ وہ بنارس سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لیے کانگریس کا ٹکٹ مانگ رہی ہیں۔
اسکے علاوہ، این ڈی ٹی وی مدھیہ پردیش/چھتیس گڑھ کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجے سنگھ، جو گوالیر-چمبل کے دورے پر تھے، پارٹی ورکرس سے ون ٹو ون ملاقات کر رہے تھے۔ جب ان کی نظر ان تک پہنچنے کی کوشش کرنے والی ایک خاتون پر پڑی تو ڈگ وجے سنگھ غصے ہو گۓ۔ اس کے بعد ڈگ وجے سنگھ نے اپنے سیکورٹی اہلکاروں سے کہا کہ وہ اس عورت کو باہر لے جائیں۔ دراصل، خاتون وارانسی سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کے لیے ڈگ وجے سنگھ سے ملنے پر بضد تھیں۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ ڈگ وجے سنگھ کا خاتون کو سیکورٹی اہلکاروں کے ذریعے باہر بھیجنے کا وائرل ویڈیو فروری مہینے کا ہے، جسے گمراہ کن دعووں کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔