سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں کچھ لوگ احتجاجی مظاہرہ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ایک خاتون ایک مذہبی بینر کو پیروں تلے کچل رہی ہے۔ اس کے بعد کچھ لوگ بینر کو پھاڑکر چتھڑے-چتھڑے کرتے بھی نظر آ رہے ہیں۔
قومی ہفتہ وار @epanchjanya سمیت کئی سوشل میڈیا یوزرس، ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھ رہے ہیں کہ- ’کانگریسیوں کی شرمناک حرکت! بھگوان رام کی تصویر کو پیر سے کچلا، پوسٹر پھاڑے۔ مقامی اخبار کے مطابق، انھیں بی جے پی کا پٹکا گلے میں ڈال کر بھگوان رام کا پوسٹر پھاڑنے کو کہا گیا تھا‘۔
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے Google پر متعلقہ کی-ورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کچھ میڈیا رپورٹس ملیں۔
پتریکا نیوز نے سرخی،’ Jitu Patwari Statement Protest: یہ کیا! جیتو پٹواری کی مخالفت کرتے کرتے بھاجپائی پھاڑنے لگے شری رام کے ہورڈنگ، Video‘ کے تحت نیوز شائع کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ- مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری کے متنازعہ بیان کے خلاف مظاہرہ کرنے والے BJP کارکنان نے پٹواری کے ساتھ ہورڈنگ پر لگی شری رام کی تصویر بھی پھاڑ دی۔ ساتھ ہی، خاتون کارکنان نے ان تصویروں کو اپنے پیروں تلے روند ڈالا۔
اے بی پی نیوز نے بھی اس واقعہ کو کور کیا ہے، جس کے مطابق- جیتو پٹواری نے سابق کابینی وزیر امرتی دیوی سے متعلق ایک متنازعہ بیان دیا تھا، جس کے خلاف، احتجاجی مظاہرے کے دوران بی جے پی مہیلا مورچہ کی کارکنان نے جیتو پٹواری کے پوسٹر کو کچلا، جس پر شری رام کی تصویر بھی تھی۔
نتیجہ:
اے بی پی نیوز اور پتریکا نیوز کی رپورٹس سے واضح ہے کہ اندور میں بی جے پی کارکنان نے مظاہرے کے دوران بھگوان رام کی تصویر کے ساتھ جیتو پٹواری کے پوسٹر کو پھاڑا اور اسے پیروں سے کچلا۔ اس لیے @epanchjanya سمیت دیگر یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔