فیکٹ چیک: کولکاتا میں وقف ایکٹ کے خلاف مظاہرے کی پرانی ویڈیو کو منی پور کا بتا کر وائرل۔

Misleading-ur

حال ہی میں وزیرِ اعظم نریندر مودی نے منی پور کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ منی پور میں "ووٹ چور – گدی چھوڑ” کے نعرے کے ساتھ وزیرِ اعظم مودی کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ ویڈیو پر ٹیکسٹ لکھا ہے،‘منی پور میں ووٹ چور گدی چھوڑ کے نعرہ۔ منی پور میں بھاری مخالفت مودی کا۔ بی جے پی کی بھاری مخالفت۔’

اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ڈاکٹر وکاس کھرات نامی یوزر نے لکھا، ‘منی پور کی عوام نے مودی، آر ایس ایس، بی جے پی کو مسترد کیا ہے، اب نیپال جیسا ہی عوامی تحریک بھارت میں ہونے کی نشاندہی ہے یہ!’

Link

یہ ویڈیو انسٹاگرام اور فیس بک پر بھی ایسے ہی دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے، جسے یہاں، یہاں، اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کئی یوزرس نے اس ویڈیو کو کولکتہ میں ووٹ چوری کے خلاف مظاہرے کا بتا کر شیئر کیا ہے۔ ایڈووکیٹ نازنین اختر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ‘یہ لو کولکتہ میں بھی #ووٹ_چور_گدی_چھوڑ کا عوامی سیلاب اُمڑ آیا، اب عوام کو روک پانا اتنا ہی مشکل ہے جتنا ہاتھی کو چڈی پہنانا.. اس لیے پیارے مودی جی کو چاہیے اب محبت سے گدی چھوڑ دیں، باقی مودی جی خود سمجھدار ہیں۔’

Link

فیکٹ چیک:

DFRAC کی ٹیم نے وائرل ویڈیو کی جانچ کی اور پایا کہ یہ ویڈیو منی پور کی ا نہیں ہے اور نہ ہی کولکاتا میں ووٹ چوری کے خلاف کسی مظاہرے کی ہے۔ اصل میں یہ ویڈیو اپریل میں کولکاتا میں وقف ایکٹ کے خلاف کیے گئے مارچ کی ہے۔ 14 اپریل کو ایک یوزر نے اس ویڈیو کو کولکاتا میں این آر ایس اسپتال کے سامنے مارچ کا بتاتے ہوئے یوٹیوب پر پوسٹ کیا تھا۔

اس ویڈیو کے حوالے سے ہمیں نیوز ایجنسی ANI کی بھی ایک ویڈیو ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ سیالدہ، مغربی بنگال: ہندوستانی سیکولر مورچہ (ISF) کے ارکان اور حامیوں نے وقف ترمیمی قانون کو منسوخ کرنے کی مانگ کرتے ہوئے سیالدہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔

نتیجہ:

DFRAC کے فیکٹ چیک سے صاف ہے کہ سوشل میڈیا پر کولکاتا میں وقف ایکٹ کے خلاف ہونے والے مظاہرے کی پرانی ویڈیو کو منی پور میں وزیرِ اعظم نریندر مودی کی مخالفت کیے جانے کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس لیے یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔