سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بی جے پی کارکنوں کی بھیڑ کو دوڑا دوڑا کر پیٹا جا رہا ہے۔ یوزرس اس ویڈیو کو بہار کا بتاکر شیئر کر رہے ہیں۔ حالانکہ یہ ویڈیو بہار کا نہیں ہے۔
راجندر راج نامی یوزر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: "بی جے پی کارکنوں کو عوام نے دوڑا دوڑا کر پیٹا! ویڈیو بہار کا بتایا جا رہا ہے۔”

اس کے علاوہ کئی دیگر یوزرس بھی اس ویڈیو کو بہار میں بی جے پی کارکنوں کی عوام کے ہاتھوں پٹائی کے طور پر بتاکر شیئر کر رہے ہیں، جسے یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے وائرل ویڈیو کی جانچ میں پایا کہ یہ بہار کا ویڈیو نہیں ہے۔ یہ ویڈیو فروری 2022 میں تلنگانہ میں بی جے پی اور ٹی آر ایس کارکنوں کے درمیان جھڑپ کا ہے۔ این ٹی وی تیلگو کی 9 فروری 2022 کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنگاؤں میں ٹی آر ایس اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔
مزید جانچ کرنے پر ہمیں دی ہندو کی ایک رپورٹ ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ جنگاؤں ضلع ہیڈکوارٹر پر ٹی آر ایس اور بی جے پی کارکنوں میں تصادم ہوا۔ دراصل یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ آندھرا پردیش کی تقسیم مناسب طریقے سے نہیں ہوئی تھی۔

نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو بہار کا نہیں ہے۔ یہ ویڈیو فروری 2022 میں تلنگانہ میں بی جے پی اور ٹی آر ایس کارکنوں کے درمیان جھڑپ کا ہے۔ اس لیے یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔

