فیکٹ چیک: اوناؤ میں طالبہ سے چھیڑ چھاڑ کے ملزم آکاش کو علیم شیخ بتا کر فرقہ وارانہ دعویٰ کیا گیا

فیکٹ چیک: اوناؤ میں طالبہ سے چھیڑ چھاڑ کے ملزم آکاش کو علیم شیخ بتا کر فرقہ وارانہ دعویٰ کیا گیا

Misleading-ur

سوشل میڈیا پر ایک اوباش کی پٹائی کی ویڈیو کو فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان کی ایک طالبہ سڑک پر سرعام پٹائی کر رہی ہے۔ یوزرس ملزم کا نام "علیم شیخ” بتاتے ہوئے واقعے کو ہندو-مسلم زاویے سے شیئر کر رہے ہیں۔

اس ویڈیو کے ساتھ ایک یوزر نے لکھا: "اوناؤ کا علیم شیخ کئی دنوں سے لڑکی کا نمبر مانگ رہا تھا، آتے جاتے گالیاں دیتا تھا۔ آج ہندو بیٹی پر چنڈی سوار ہو گئی — سڑک پر ہی نمبر دے دیا۔ اب ہر ہندو بیٹی کو لَو جہادیوں کو ایسے ہی جواب دینا ہوگا، اور بھائیوں کو چوکنا رہنا ہوگا۔”

Link

یہ ویڈیو اسی دعوے کے ساتھ کئی دیگر یوزرس کی طرف سے بھی شیئر کی گئی ہے، جسے یہاں، یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

فیکٹ چیک:

DFRAC کی ٹیم نے وائرل ویڈیو کی جانچ کے لیے ویڈیو کے اہم فریمز کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ویڈیو کے ساتھ ہمیں "دینک بھاسکر” اور "انڈیا ٹی وی” سمیت کئی میڈیا رپورٹس ملیں، جن میں ملزم کا نام "آکاش” بتایا گیا ہے۔ انڈیا ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق: "یوپی کے اوناؤ سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں اسکول جا رہی ایک طالبہ کے ساتھ ایک اوباش نے چھیڑ چھاڑ کی۔ لیکن طالبہ نے ہمت دکھائی اور سڑک پر ہی اوباش کی پٹائی کر دی۔ طالبہ نے اس لڑکے کو تھپڑ مارے اور جوتوں سے بھی پیٹا۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ چھیڑ چھاڑ کرنے والے نوجوان کی شناخت ای رکشہ ڈرائیور آکاش کے طور پر ہوئی ہے۔”

Link

اسی کے ساتھ، DFRAC کی ٹیم نے مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے اوناؤ ضلع کی گنگاگھاٹ کوتوالی پولیس سے رابطہ کیا۔ پولیس نے ہمیں بتایا کہ اس واقعے کا ملزم "آکاش ولد چندرشیکھر” ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ متاثرہ لڑکی اور ملزم دونوں ہندو ہیں اور اس واقعے میں کوئی فرقہ وارانہ پہلو نہیں ہے۔

نتیجہ:

DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر طالبہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والے ملزم "آکاش” کو "علیم شیخ” بتا کر گمراہ کن دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم کا نام آکاش ولد چندرشیکھر ہے ۔ وہیں متاثرہ لڑکی اور ملزم دونوں ہندو ہیں۔