پاکستان مسلسل یہ دعویٰ کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ ہندوستان نے آپریشن سندور کے دوران رافیل لڑاکا طیارے کھو دیے تھے۔ اس تناظر میں، کئی پاکستان سے چلنے والے اکاؤنٹس ہندوستانی فضائیہ کی صلاحیتوں اور مبینہ طور پر لڑاکا طیاروں کے نقصانات کے بارے میں غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔
وہیں ایک Clash Report نامی X یوزر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان ایئر فورس نے 5 سے 10 مئی کے درمیان ہندوستانی ایئر فورس کی مکمل ‘کل چین’ کو ختم کر دیا، ریڈار جام کیے، سیٹلائٹ لنکس کاٹ دیے، اور GPS نظام کو متاثر کیا۔ ہندوستان نے چار رافیل طیارے کھو دیے۔

اس کے علاوہ دیگر یوزرس نے بھی ایسے ہی دعوے کے ہیں ، جسے یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے
فیکٹ چیک
DFRAC کی تحقیقات سے یہ دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔ کسی بھی معتبر بین الاقوامی یا ہندوستانی میڈیا ادارے نے اس قسم کی الیکٹرانک جنگ یا رافیل طیاروں کے نقصان کی تصدیق نہیں کی ہے۔
NDTV کی ایک رپورٹ کے مطابق، ڈاسو ایوی ایشن کے چیئرمین اور سی ای او ایرک ٹراپیئر نے پاکستان کے تین رافیل مار گرانے کے دعوے کو غلط قرار دیا ہے۔ فرانسیسی میگزین چیلنجز کو دیے گئے انٹرویو میں ٹراپیئر نے کہا: "پاکستان جو تین رافیل طیاروں کے مار گرائے جانے کا دعویٰ کر رہا ہے، وہ بالکل جھوٹ ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارتی فضائیہ کی طرف سے کوئی سرکاری اطلاع نہیں ملی کہ کوئی رافیل طیارہ گرا ہو، اور نہ ہی ڈاسو ایوی ایشن کے پاس کسی رافیل کی لڑائی میں تباہی کا کوئی ریکارڈ موجود ہے۔

اس کے علاوہ ، دی نیو انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایرک ٹراپیئر نے تصدیق کی کہ رافیل طیارے کو کسی لڑائی میں نقصان نہیں پہنچا، البتہ ہندوستان نے ایک طیارہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے کھو دیا ہے، اور اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے صاف ہے کہ نہ تو ہندوستان کے فوجی نظام میں خلل ڈالنے کے کوئی شواہد ہیں، اور نہ ہی چار رافیل طیاروں کے نقصان کی کوئی مصدقہ اطلاع موجود ہے۔