سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کی تصویر والا کوٹ کارڈ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔ اکھلیش کی تصویر کے ساتھ ٹیکسٹ میں لکھا ہے، ”زیادہ تر مسلمان کم تعلیم یافتہ ہیں۔ ناسمجھی کی وجہ سے وہ عصمت دری جیسی غلطیاں کرتے ہیں۔ یہ کوئی جرم نہیں ہے۔‘‘ اس کوٹ کارڈ پر اسے ایک خوفناک مذاق قرار دیا گیا ہے۔
اکھلیش کی تصویر کے ساتھ لکھے گئے ان الفاظ کو ایسے دکھایا گیا ہے جیسے یہ اکھلیش یادو کا بیان ہو۔ اس لیے کئی یوزرس نے اس کوٹ کارڈ کو شیئر کر اکھلیش یادو کی تنقید کی ہے۔ ایک یوزر نے طنزیہ انداز میں لکھا، ’’مبارک ہو، اتر پردیش۔
اس کوٹ کارڈ کو بہت سے دوسرے یوزرس نے بھی شیئر کیا ہے۔ جسے یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے اکھلیش یادو کے بیان کے حوالے سے گوگل پر کچھ کی ورڈ سرچ کئے۔ لیکن ہمیں اکھلیش یادو کا ایسا کوئی بیان نہیں ملا جس میں انہوں نے کہا ہو کہ مسلمان کم پڑھے لکھے ہونے کی وجہ سے ناسمجھی میں عصمت دری جیسی غلطیاں کرتے ہیں۔ تاہم، ہمیں آئی آئی ٹی بی ایچ یو طالبہ اجتماعی عصمت دری کیس کے ملزم کی ضمانت پر اکھلیش یادو کا بیان اور اس کی میڈیا کوریج ملی۔ اکھلیش یادو نے اپنے بیان میں ملزمین کو ضمانت دینے کو قابل مذمت قرار دیا ہے۔ اے بی پی نیوز اور دینک جاگرن کی میڈیا کوریج یہاں دیکھی جا سکتی ہیں
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل کوٹ کارڈ میں اکھلیش یادو کا فیک بیان شیئر کیا گیا ہے۔ اکھلیش یادو نے عصمت دری پر ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ اس لیے یوزرس کا دعویٰ فیک ہے۔