اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اسرائیل سے مقبوضہ مغربی کنارے میں شہریوں کے خلاف عسکری کارروائیاں فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے جہاں زمینی اور فضائی حملوں میں اب تک 17 ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔
اپنے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ انہیں تلکرم اور توباس میں فضائی حملوں پر سخت تشویش ہے جہاں انسانی جانوں کے ضیاع کے علاوہ لوگوں کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے حملوں میں بچوں سمیت متعدد افراد کی ہلاکت کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس کی سختی سے مذمت کی ہے۔
Latest developments in the occupied West Bank, including Israel's launch of large-scale military operations, are deeply concerning.
— António Guterres (@antonioguterres) August 29, 2024
I strongly condemn the loss of lives, including of children, and I call for an immediate cessation of these operations. pic.twitter.com/ufTWrPcUT7
اسرائیلی فوج کی یہ کارروائی مغربی کنارے میں کئی سال کے بعد اس کا سب سے بڑا حملہ ہے جس کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ یہ دہشت گردوں کا خاتمہ کرنے کے لیے کیا گیا۔
شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ
سیکرٹری جنرل نے تشدد کا خاتمہ کرنےکی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ واقعات سے مقبوضہ مغربی کنارے میں پہلے سے تباہ کن صورتحال مزید بگڑ رہی ہے اور فلسطینی اتھارٹی کمزور پڑتی جا رہی ہے۔
انہوں نے یروشلم میں مقدس مقامات کی موجودہ حیثیت برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے اسرائیل کے وزیر برائے قومی سلامتی کے حالیہ بیانات کو خطرناک اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔
انتونیو گوتیرش کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، شہریوں کو تحفظ دیا جائے اور اشد ضرورت کے علاوہ مہلک طاقت کے استعمال سے ہرممکن حد تک پرہیز کیا جائے۔ اسرائیلی کارروائی میں زخمی ہونے والے تمام لوگوں کو طبی امداد تک رسائی ملنی چاہیے اور امدادی ٹیموں کو ہر ضرورت مند تک پہنچنے کے قابل ہونا چاہیے۔
سلامتی کونسل کا اجلاس
علاقائی کشیدگی سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے۔ برطانیہ کی درخواست پر بلائے گئے اجلاس میں کونسل کے ارکان اسرائیل اور لبنان کے مابین لڑائی کے تناظر میں خطے کے حالات پر بات چیت کریں گے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے خبردار کیا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی سکیورٹی فورسز کے اقدامات سے علاقے میں کشیدگی کے خطرناک صورت اختیار کرنے کا خدشہ ہے۔
بے گناہوں کی ہلاکتیں
ادارے نے تلکرم میں نور شمس پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی کارروائی کے نتیجے میں دو نوعمر لڑکوں سمیت پانچ افراد کی ہلاکت کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔
‘او ایچ سی ایچ آر’ نے کہا ہے کہ اس واقعے میں دونوں لڑکوں سمیت ہلاک ہونے والے تین افراد محض راہگیر تھے جو حملے کا نشانہ بننے والے ایک گھر کے قریب گزر رہے تھے۔
ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے غیرقانونی مہلک طاقت کا منظم استعمال جاری رکھا اور آباد کاروں کے تشدد کو نظرانداز کیا جاتا رہا تو علاقے کی صورتحال غیرمعمولی طور سے بگڑ سکتی ہے۔