سوشل میڈیا پر ایک نیوز کلپنگ شیئر کی جا رہی ہے۔ اس نیوز کلپنگ میں کانگریس کے ایک لیڈر کا متنازع بیان ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرنے والے یوزرس اس بیان کو حالیہ بتاکر شیئر کر رہے ہیں۔
یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ کانگریس نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ انتخابات جیتتی ہیں تو وہ جیل میں بند تمام دہشت گردوں کو رہا کر دے گی۔ وہ ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ دیں گے اور دہشت گردی کے خلاف بولنے والے تمام ’’بی جے پی لیڈروں‘‘ کو پھانسی پر لٹکا دیں گے۔
فیکٹ چیک
وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھنے کے بعد ہمیں معلوم ہوا کہ اس پر جے کے میڈیا کا لوگو اور واٹر مارک لگا ہوا ہے۔ اس کے بعد ہماری ٹیم نے جے کے میڈیا کے یوٹیوب چینل پر اس ویڈیو کو تلاش کیا۔ ہمیں معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو 26 دسمبر 2018 کو اپ لوڈ کی گئی تھی۔
اس ویڈیو میں کانگریس لیڈر کا نام صغیر سعید خان بتایا گیا ہے۔ جس کے بعد ہماری ٹیم نے گوگل پر اس بارے میں کچھ کیورڈ سرچ کیے۔ ہمیں انڈیا ٹوڈے کی 27 دسمبر 2018 کی رپورٹ ملی، جس میں جموں و کشمیر کانگریس کے چیف ترجمان رویندر شرما کا بیان شائع کیا گیا ہے۔ شرما نے کہا، “کانگریس صغیر سعید خان کے بیان کی تردید کرتی ہے۔ وہ پارٹی کے ترجمان نہیں ہیں۔ اسے اس طرح کے مسائل پر بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ہم اپنی قومی قیادت سے سفارش کریں گے کہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اس کے علاوہ، ہمیں رویندر شرما کا بیان بھی ملا جو 26 دسمبر 2018 کو انڈین نیشنل کانگریس جموں و کشمیر کے آفیشل فیس بک پیج پر پوسٹ کیا گیا تھا۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ رویندر شرما نے کانگریس اقلیتی سیل کے رکن حاجی صغیر سعید خان کے جموں و کشمیر کی صورتحال پر دہشت گردوں کی پالیسی سے متعلق غیر مستند بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مذکورہ لیڈر کے خلاف کارروائی کی تجویز دی ہے۔
نتیجہ
اس کے علاوہ، ہمیں رویندر شرما کا بیان بھی ملا جو 26 دسمبر 2018 کو انڈین نیشنل کانگریس جموں و کشمیر کے آفیشل فیس بک پیج پر پوسٹ کیا گیا تھا۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ رویندر شرما نے کانگریس اقلیتی سیل کے رکن حاجی صغیر سعید خان کے جموں و کشمیر کی صورتحال پر دہشت گردوں کی پالیسی سے متعلق غیر مستند بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مذکورہ لیڈر کے خلاف کارروائی کی تجویز دی ہے۔