سوشل میڈیا سائٹس فیس بک اور ٹوئٹر پر وکی لیکس کے انکشافات کا دعویٰ وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رشی سنک کی برطانیہ میں شکست کے بعد بھارت کی مودی حکومت اور اس کے وزراء کا کالا دھن بے نقاب ہو گیا ہے۔ مودی کے وزراء کی کالی کمائی 14 سال میں سو گنا بڑھ گئی ہے۔ وکی لیکس نے برطانیہ کے خفیہ بینکوں میں کالا دھن رکھنے والے ہندوستانیوں کی پہلی فہرست جاری کی ہے جس میں وزیر اعظم نریندر مودی، امیت شاہ، راج ناتھ سنگھ، نرملا سیتارمن اور انوراگ ٹھاکر سمیت 24 افراد کے نام ہیں۔
اس فہرست میں پی ایم مودی اورانکی کابینہ کے وزراء کے ناموں کے آگے اربوں روپے کی رقم بھی لکھی گئی ہے، جسے نیچے دیئے گئے اسکرین شاٹ میں دیکھا جاسکتا ہے۔
وکی لیکس کے انکشافات کا یہ دعویٰ فیس بک پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا ہے، جسے کیورڈ "برطانیہ میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی ہونے لگے خلاصے” کے ساتھ سرچ کرکے دیکھا جا سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ دعویٰ ایکس پر بھی وائرل ہو رہا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل دعوے کی تحقیقات کے لیے گوگل پر کچھ کیورڈ سرچ کیے ۔ ہمیں وکی لیکس کے برطانیہ کے خفیہ بینکوں میں کالا دھن رکھنے والے ہندوستانی وزراء کی فہرست کے حوالے سے ہندوستان اور برطانیہ سمیت دنیا کے کسی میڈیا ادارے کی طرف سے شائع ہونے والی کوئی خبر نہیں ملی۔ تمام میڈیا ہاؤسز نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی رہائی کے حوالے سے ہی خبریں شائع کی ہیں۔
اس کے علاوہ ہماری ٹیم نے وکی لیکس ویب سائٹ پر بھی وزٹ کیا۔ ہمیں یہاں بھی ایسی کوئی فہرست نہیں ملی۔ ہم نے یہ بھی پایا کہ 2021 سے اس ویب سائٹ پر کوئی مواد پوسٹ نہیں کیا گیا ہے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وکی لیکس نے برطانیہ کے خفیہ بینکوں میں رکھے ہوئے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سمیت تمام کابینہ کے وزراء کے کالے دھن کی کوئی فہرست شائع نہیں کی ہے۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ فیک ہے۔