سوشل میڈیا، خاص طور پر واٹس ایپ پر ایک اخباری تراشہ شیئر کیا جا رہا ہے، جس کی سرخی ہے،’نہیں دیا ووٹ تو بینک اکاؤنٹ سے کٹیں گے 350 روپیے‘۔
فیکٹ چیک:
وائرل نیوز کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے گوگل کی مدد سے پہلے اسے ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ٹیم نے پایا کہ یہ نیوز تراشہ پہلے 2019 اور 2022 میں بھی وائرل ہو چکا ہے۔
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
جب DFRAC ٹیم نے مذکورہ دعوے کی جانچ-پڑتال کی تو پایا کہ- الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ترجمان نے 21 نومبر 2021 کو اسے فیک قرار دیا تھا۔ انہوں نے ٹویٹ کرکے لکھا تھا،’’#FakeNewsAlert ہمارے نوٹس میں آیا ہے کہ کچھ واٹس ایپ گروپس اور سوشل میڈیا پر درج ذیل فیک نیوز دوبارہ شیئر کی جا رہی ہے‘۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ترجمان نے 2019 میں اس تناظر میں ٹویٹ کیا تھا،’نوبھارت ٹائمس کی جانب سے ہولی کے پرینک کے طور پر شائع، گمراہ کُن آئٹم کے بارے میں وضاحت شائع کی گئی ہے‘۔
وہیں پی آئی بی کی جانب سے بھی اس کی تردید کرکے بتایا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
نتیجہ:
زیرنظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے شیئر کیا جانے والا اخباری تراشہ غلط ہے، کیونکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ترجمان نے 21 نومبر 2021 کو اسے فیک قرار دیا تھا۔ دراصل، نوبھارت ٹائمس نے ہولی کے تہوار کے موقع پر اس خبر کو ’برا نہ مانو ہولی ہے‘ کا پرینک نیوز شائع کیا تھا۔