کشمیر میں ضلع اننت ناگ کے ایک خوبصورت سیاحتی مقام کوکرناگ میں 13 ستمبر کی صبح دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد، بھارتی فوج اور پولیس نے انھیں پکڑنے کے لیے جوائنٹ آپریشن چلایا۔ اس دوران ان کی دہشت گردوں کے ساتھ شدید مڈبھیڑ شروع ہو گئی۔
دہشت گردوں کے حملے میں بھارتی فوج کے ایک کرنل، ایک میجر اور جموں و کشمیر پولیس کے ایک ڈی ایس پی شہید ہو گئے۔
مڈبھیڑ کے فوراً بعد، خاص طور پر پاکستانی اکاؤنٹس کی جانب سے اننت ناگ میں ہوئے بھارتی فوجیوں کے نقصان کے بارے میں کئی طرح دعوے کے ساتھ ایک تصویر شیئر کیا گئی۔
’ایئر آپریشنس سِنڈیکیٹ‘ نامی اکاؤنٹ نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا،’اننت ناگ میں حالیہ تصادم میں بھارتی افواج نے کس طرح ہتھیار ڈالے، اس کے بارے میں دلچسپ تفصیلات سامنے آ رہی ہیں۔ یہ ابھی بھی تعجب کی بات ہے کہ جو بھارتی اپنی فوج کی 24/7 (ہفتے کے ساتوں دن، دن کے چوبیس گھنٹے) جدید کاری کا دعویٰ کرتے ہیں، ان کے پاس ابھی یو اے وی اور کواڈکاپٹر سے بنیادی نگرانی کا فقدان ہے‘۔
Source: Twitter
Source: Twitter
دی اسٹریٹجک سنڈیکیٹ (@SyndycatePSF) نامی ایک دیگر اکاؤنٹ نے ٹویٹر تھریڈ کی صورت میں اس طرح کے دعوے شیئر کیے ہیں۔
Source: twitter
ان اکاؤنٹس کی جانب سے کیے گئے دعوے:
۱) بھاتی فوج نے انکاؤنٹر میں خود سپردگی کر دی تھی۔
۲) کرنل اور میجر نے پرموشن کی امید میں کشمیریوں کو ڈھونڈنے اور انھیں ختم کرنے کے لیے آپریشن چلایا۔
۳) بھارتی فوج نے کرنل منپریت سنگھ، میجر آشیش اور جموں و کشمیر کے ڈی ایس پی ہمایوں بھٹ کو کشمیری جنگجوؤں کو سونپ دیا تھا۔
فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے جموں و کشمیر پولیس اور دی چنار کارپس – انڈین آرمی کے آفیشیل اکاؤنٹس کو چیک کیا۔ ان کے آفیشیل بیانوں سے ہم نے پایا کہ وائرل دعویٰ فیک اور بے بنیاد ہے۔
چنار کارپس نے مڈبھیڑ کے بارے میں تفصیلات شیئر کی ہیں۔ اس نے بتایا،’12-13 ستمبر کی درمیانی رات کو ایریا گرول، اننت ناگ میں بھارتی فوج اور جموں-کشمیر پولیس کی طرف سے ایک مشترکہ مہم شروع کی گئی۔ رابطہ قائم ہوا اور گولی باری شروع ہو گئی۔ فوج کے دو جوان اور جموں-کشمیر پولیس کے ایک جوان زخمی ہو گئے۔ آپریشن جاری ہے‘۔
Source: Twitter
جموں و کشمیر پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھی انکاؤنٹر کے بارے میں پوسٹ کیا تھا، جس میں بتایا گیا ہےکہ انکاؤنٹر اننت ناگ کے کوکرناگ علاقے میں شروع ہو گیا۔ فوج اور جموں و کشمیر پولیس کے اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
کسی بھی آفیشیل اکاؤنٹس نے مذکورہ وائرل دعوے سے ملتی جلتی کسی بات کا ذکر نہیں کیا ہے۔
ہمیں NDTV کی ایک رپورٹ ملی، جس کے مطابق-’بڑے پیمانے پر ایک سرچ آپریشن سے یہ نتیجہ نکلا کہ دہشت گرد، جنگل کے اونچے علاقوں میں چھپے ہوئے تھے‘۔
شدید تصادم کے دوران فوج کے کرنل من پریت سنگھ، بٹالین کمانڈنگ میجر آشیش دھونیک اور جموں و کشمیر پولیس کے ڈی ایس پی ہمایوں بھٹ کو گولی لگ گئی، جس کے سبب بعد میں ان کی موت ہو گئی۔
Source: NDTV
بایں طور یہ نکات اخذ ہوتے ہیں:
۱) بھارتی افواج نے مڈبھیڑ کے دوران خود سپردگی نہیں کی تھی۔
۲) فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے 12-13 ستمبر کی درمیانی شب گرول گاؤں میں مشترکہ سرچ آپریشن کشمیریوں کی تلاش میں نہیں بلکہ دہشت گردوں کی تلاش میں شروع کیا تھا۔
۳) بھارتی دفاعی حکام نے کسی بھی فوجی یا پولیس اہلکار کو دہشت گردوں کے حوالے نہیں کیا۔
Source: Twitter
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ پاکستانی اکاؤنٹس کے دعوے بالکل بے بنیاد اور فیک ہیں۔ یہ محض انڈین فورسز کے خلاف پروپیگنڈا کی ایک ناکام کوشش ہے۔