سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گورکھپور کے قریب آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی کھدائی میں مصر کی طرح، ایک ممی ملی تھی۔ اس کے روزمرہ استعمال کی اشیاء بھی ملی تھیں۔ اس دوران نوٹس کیا گیا کہ اس کے اردگرد بہت ہی مدھم آوازیں آرہی ہیں۔ امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس اور چین کے سائنس دانوں کی مہینوں کی تحقیق کے بعد ان آوازوں کو ڈی-کوڈ کیا گیا تو ہزاروں سال پرانی زبان میں پیغام تھا کہ 2024 میں بھی پی ایم مودی کی حکومت بنے گی۔
ادے ٹھاکر نامی ایک ویریفائیڈ یوزر نے ممی کی تصویر کے ساتھ تقریباً 1700 الفاظ میں ٹویٹ کرکے یہی دعویٰ کیا ہے۔
थोड़ा समय निकाल कर 'करिश्माई ममी' ज़रूर पढ़ें
— Uday Thakur (@Uday_T2) June 23, 2023
गोरखपुर के नजदीक ASI की खुदाई चल रही थी। वहां एक ममी पाई गई जो बिल्कुल मिस्री परम्परा के मुताबिक बनाई हुई थी। भारत के इतिहास में ममी का मिलना अपने आप में एक नई घटना थी, जिससे इतिहास के नए सफहो पर प्रकाश पड़ता।
चार फुट की उस ममी के… pic.twitter.com/0oVqQVkpXn
Tweet Archive Link
اسی طرح دیگر یوزرس نے بھی یہی دعویٰ کیا ہے۔
Must read
— Baba Banaras™ (@RealBababanaras) June 16, 2023
ASI's excavation was going on near Gorakhpur. A mummy was found there which was made exactly according to the Egyptian tradition. In the history of India, the meeting of mummy was a new event in itself, due to which new pages of history would be highlighted.
1/7 pic.twitter.com/rgpJMj2ZdV
Tweet Archive Link
करिश्माई ममी… ज़रूर पढ़ें
— ✿✿︎✿ ⓅⓇⒾⓎⒶ✿𝐏𝐚𝐧𝐝𝐞𝐲✿✿︎ (@PRIYA_C_Y) June 16, 2023
गोरखपुर के नजदीक ASI की खुदाई चल रही थी। वहां एक ममी पाई गई जो बिल्कुल मिस्री परम्परा के मुताबिक बनाई हुई थी। भारत के इतिहास में ममी का मिलना अपने आपमे एक नई घटना थी, जिससे इतिहास के नए सफहो पर प्रकाश पड़ता। pic.twitter.com/hIabLfJNg7
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے، DFRAC ٹیم نے اس تناظر میں گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کہیں بھی کوئی ایسی خبر نہیں ملی۔
بعد ازاں ٹیم نے اے ایس آئی کی آفیشیل ویب سائٹ وزٹ کی اور پایا کہ سوہگورہ تانبے کا نوشتہ ایک قدیم مضمون ہے جو تانبے کی پلیٹ پر لکھا گیا ہے جو اتر پردیش میں گورکھپور کے قریب سوہگورہ نامی جگہ سے ملا ہے۔ اے ایس آئی کی رپورٹ کا لنک یہاں ہے۔
البتہ، اس دوران ٹیم کو ہماچل میں 500 سال پرانی بودھ ممی کی بازیابی کے بارے میں میڈیا رپورٹ ملی۔
وہیں سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے استعمال کی جانے والی ممی کی تصویر کو ریورس سرچ کرنے پر DFRAC ٹیم نے پایا کہ اپریل 2014 میں ویب سائٹ ibtimes.co.in کی جانب سے پبلش رپورٹ میں استعمال کی گئی ہے۔ یہ رپورٹ مصر میں پائی گئی ایک ایسے ممی کے بارے میں ہے، جس میں دماغ تو ہے، لیکن دل نہیں ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ گورکھپور میں مصر کی طرح ممی پائے جانے کا، ادے ٹھاکر و دیگر سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔