یوٹیوبر منیش کشیپ کو فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ منیش کے خلاف تملناڈو پولیس نے این ایس اے (قومی سلامتی ایکٹ) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے، جس کے بعد منیش کشیپ نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ تاہم انھیں عدالت سے بھی راحت نہیں ملی تھی۔ اس کے ساتھ ہی میڈیا اور سوشل میڈیا میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تملناڈو کے گورنر نے منیش کشیپ پر لگائے گئے NSA کو اپنی منظوری دے دی ہے، اب منیش کشیپ کو 12 ماہ تک جیل میں رہنا پڑے گا۔
تمام میڈیا کوریج میں لکھا جا رہا ہے کہ تملناڈو حکومت کی طرف سے منیش کشیپ پر لگائے گئے نیشنل سکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کو گورنر رویندر نارائن روی نے منظوری دے دی ہے۔ یہ حکم 6 مئی کو ہی گورنر نے جاری کر دیا تھا۔ گورنر کے حکم پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق NSA لگانے کا یہ فیصلہ پورے 12 ماہ کے لیے مؤثر رہے گا۔
کئی میڈیا ہاؤسز نے منیش کشیپ پر لگے NSA پر گورنر کی طرف سے دی گئی منظوری کے حوالے سے خبریں شائع کی ہیں۔
source : bhaskar
source : navbharattimes
source : dnaindia
source : jansatta
فیکٹ چیک:
منیش کشیپ پر لگے این ایس اے پر گورنر کی مہر کے تناظر میں DFRAC ٹیم نے گوگل پر دستیاب تملناڈو راج بھون کے لینڈ لائن نمبر سے رابطہ قائم کرکے یہ حقیقت جاننے کی کوشش کی۔ ہماری ٹیم کی طرف سے راج بھون کو ایک ای میل بھی کیا گیا تھا جس میں تمام میڈیا ہاؤسز کی ویب سائٹ پر پبلش نیوز کے لنک تھے۔
وہیں تملناڈو راج بھون کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک پریس نوٹ ٹویٹ کیا گیا ہے۔ راج بھون کے اس ٹویٹ میں گورنر کی طرف سے ایسی کسی تجویز کی منظوری کو غلط قرار دیا گیا ہے۔
راج بھون نے ایک ٹویٹ تھریڈ میں لکھا- ہمارے نوٹس میں آیا ہے کہ میڈیا میں ایک میسج پھیلایا جا رہا ہے کہ تملناڈو کے عزت مآب گورنر نے بہار کے ایک شخص کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کارروائی کی منظوری دے دی ہے۔ واضح رہے کہ یہ معلومات درست نہیں ہیں۔
source : twitter
source : twitter
وہیں راج بھون کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ میں شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ایسی کوئی بھی معلومات نشر نہ کریں، ورنہ فیک نیوز اور گمراہ کُن معلومات پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ میڈیا کی طرف سے پبلش خبر جھوٹی اور گمراہ کُن ہے۔ تملناڈو راج بھون کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ میں اسے غلط قرار دیا گیا ہے۔