سوشل میڈیا سے لے کر مین سٹریم میڈیا تک ایک بڑی خبر سنسنی کے ساتھ چلائی گئی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان میں مردہ لڑکیوں کا ریپ ہو رہا ہے۔ ایسے میں وہاں لوگ، قبروں پر تالے لگا رہے ہیں۔
امر اُجالا، پنجاب کیسری، اے بی پی نیوز، پنچجنیہ، دینِک بھاسکر، جاگرن، جَن سَتّہ، دی پرنٹ، انڈیا ٹی وی، ٹائمس ناؤ، فرسٹ پوسٹ اور ڈی این اے انڈیا سمیت کئی بڑے میڈیا ہاؤسز نے تصویر کی بنیاد پر یہ رپورٹ پبلش کی ہے۔ اس تصویر میں قبر پر جالی لگی ہے اور اس پر تالا بھی لگایا گیا ہے۔
فیکٹ چیک:
Source: Newsnation
وائرل دعوے کی حقیقت جاننےکے لیے DFRAC ٹیم نے پہلے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں نیوز نیشن کی ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ وائرل ہونے والی تصویر پاکستان کی نہیں بلکہ بھارت کے شہر حیدرآباد کے قبرستان کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گذشتہ سال حیدرآباد کے پرانے شہر کے مدنَّا پیٹ علاقے میں قبرستان میں تالے کے ساتھ قبر کو دیکھنے والے شخص نے سوشل میڈیا پر ویڈیو اور تصویریں پوسٹ کرنے کے لیے اسی جگہ کا دورہ کیا تھا۔ ویڈیو میں نظر آنے والے شخص نے انکشاف کیا کہ یہ اس کے دوست کی والدہ کی قبر تھی جو گذشتہ برس انتقال کر گئی تھیں اور انھیں وہاں دفن کرنے کے بعد ان کے اہل خانہ نے قبر پر جالی لگا کر اس پر تالا لگا دیا تھا تاکہ کسی اور میت کو اسی جگہ پر دفن کرنے سے روکا جا سکے۔
قبرستان کے پاس کی مسجد سالار الملک کے مؤذن نے بتایا کہ انہوں نے کچھ لوگوں کو پرانی قبروں میں اپنے مُردوں کو دفن کرتے دیکھا۔ ایسی کوئی بات نہ ہو، اس لیے متوفی کے اہل خانہ نے لوہے کی گرل لگا کر تالا لگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ قبر کے اوپر گرل بھی لگائی گئی تھی، کیونکہ یہ بابِ داخلہ (انٹری گیٹ) کے بہت قریب ہے اور متوفی کے گھر کے افراد یہ یقینی بنانا چاہتے تھے کہ کوئی یہاں پر قدم نہ رکھے۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ پاکستان میں مردہ لڑکیوں کو ریپ سے بچانے کے لیے قبروں پر تالے لگانے کی خبر، فیک نیوز ہے۔ در حقیقت یہ خبر بھارت کے شہر حیدرآباد کی ہے۔ یہاں ایک قبر پر جالی لگا کر تالا اس لیے لگایا گیا تاکہ کوئی اس پر قدم نہ رکھے۔