سوشل میڈیا پر بی بی سی ورلڈ کا ایک ٹویٹ اسکرین شاٹ وائرل ہو رہا ہے۔ اس ٹویٹ میں بی بی سی نے مبینہ طور پر پی ایم مودی پر بنی اپنی دستاویزی فلم (ڈاکیومینٹری) کو جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔
ٹویٹ میں لکھا گیا،’If you can welcome our documentary on Narendra Modi, which was based on lies. Learn to tolerate “The Kerala Story” which is based on real life incidents. Freedom of Expression cannot be one sided.‘یعنی اگر آپ نریندر مودی پر ہماری دستاویزی فلم کو خوش آمدید کہہ سکتے ہیں جو جھوٹ پر مبنی تھی۔ برداشت کرنا سیکھیے ’دی کیرالہ اسٹوری‘ جو حقیقی زندگی کے واقعات پر مبنی ہے۔ اظہار رائے کی آزادی یک طرفہ نہیں ہو سکتی۔
ایک ٹویٹر یوزر نے اس ٹویٹ اسکرین شاٹ کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا،’Thank you BBC.‘(شکریہ بی بی سی)۔
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
متذکرہ بی بی سی ورلڈ کے ٹویٹ اسکرین شاٹ کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ٹیم کو کہیں بھی ایسی کوئی نیوز نہیں ملی۔
اس کے بعد DFRAC ٹیم نے بی بی سی ورلڈ سروس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کو چیک کیا۔ ٹیم نے ایڈوانس سرچ بھی کیا لیکن ٹیم کو ایسا کوئی ٹویٹ نہیں ملا۔
واضح رہےکہ برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن یعنی بی بی سی نے برطانوی دفتر خارجہ کی غیر مطبوعہ ایک رپورٹ کی بنیاد پر ’انڈیا: دی مودی کویشچن‘ نامی دو قسطوں میں ایک دستاویزی فلم ریلیز کی تھی، جسے حکومت ہند نے بَین کر دیا تھا۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی گیا تھا۔ اس ڈاکیومینٹری میں نریندر مودی کے سیاسی کیریئر کو دکھایا گیا ہے اور وزیراعلیٰ رہتے ہوئے گجرات میں سنہ 2002 میں ہوئے تشدد میں کئی افراد کی موت پر سوال اٹھائے گئے ہیں۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ بی بی سی ورلڈ کا وائرل ٹویٹ اسکرین شاٹ ایڈیٹیڈ/فیک ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزر کا دعویٰ غلط اور گمراہ کُن ہے۔