سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ ایک شخص پر چاقو سے حملہ کر رہے ہیں۔ اس کے بعد وہ اسے پتھروں سے کچل کر قتل کر دیتے ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس، دعویٰ کر رہے ہیں کہ راجستھان میں مہاشیو راتری پوجا کی تیاری کر رہے ایک مندر کے پجاری پر مسلمانوں نے حملہ کر دیا۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا،’راجستھان میں ہندو سماج خطرے میں!! مہادیو مندر پر مسلم سخت گیروں کا حملہ!! مندر کے پجاری اور ان کے اہل خانہ پر بھی سخت گیروں نے کیا حملہ۔ پجاری اور ان کے اہل خانہ مہاشیوراتری کی تیاری کر رہے تھے۔ واقعہ سیلاسوار مہادیو مندر، دودو، راجستھان کا۔
وہیں کئی دیگر یوزرس بھی اسی طرح کے دعوے کے ساتھ ویڈیو کو شیئر کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے ویڈیو کو متعدد کی-فریم میں تبدیل کیا، پھر انھیں ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں ویڈیو سے متعلق کئی نیوز رپورٹس ملیں۔ علاوہ ازیں کئی سوشل میڈیا یوزرس نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سی سی ٹی وی فوٹیج راجستھان کے جودھ پور میں ایڈوکیٹ جُگراج چوہان کے قتل کا ہے۔
وہیں ANI اور News24 سمیت کئی میڈیا ہاؤسز نے جودھ پور میں وکیل جُگراج چوہان کے قتل کا سی سی ٹی وی فوٹیج شیئر کیا ہے۔
نتیجہ:
زیرِ نظرDFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر کیا گیا دعویٰ غلط ہے۔ وائرل ویڈیو جودھ پور کے ایڈوکیٹ جُگراج چوہان کے قتل کا ہے، جسے سوشل میڈیا یوزرس فرقہ وارانہ رنگ دے کر اسے مسلمانوں کی جانب سے مندر کے پجاری پر حملہ قرار دے رہے ہیں۔