بہار کے وزیر تعلیم پروفیسر چندر شیکھر نے بڑا دعویٰ کیا ہے کہ قومی راجدھانی نئی دہلی میں واقع انڈیا گیٹ پر انگریزوں کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے 95395 مجاہدینِ آزادی کے نام ہیں، لیکن کسی منووادی (منو پسند) کا نہیں ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا–’سنگھیوں اور منووادیوں (ہندو سخت گیروں) کے تعاون کی کرونولوجی_انڈیا گیٹ دلِّی کے کتبے پر فرنگیوں کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے 95395 (پنچانوے ہزار تین سو پچانوے) لافانی شہداء میں۔مسلمان: 61395، سکھ: 8050، پچھڑے: 14480، دلت:10777، سُوَرن (اعلیٰ ذات): 598، سنگھی (ہندو سخت گیر): 00 (صفر)- منوادی سنگھیوں کو ڈھونڈیں؟
فیکٹ چیک:
پروفیسر چندر شیکھر کے دعوے کی جانچ-پڑتال کے لیے DFRAC ٹیم نے سب سے پہلے انڈیا گیٹ سے متعلق تاریخی معلومات یکجا کی۔ انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا کے مطابق انڈیا گیٹ؛ جس کا آفیشیل نام دہلی میموریل ہے، جسے بنیادی طور پر آل انڈیا وار میموریل کہا جاتا ہے۔ یہ برٹش انڈیا کے فوجیوں کے لیے وقف ہے جو 1914 اور 1919 کے درمیان لڑی جانے والی جنگوں میں مارے گئے تھے۔
اس پر جنگ عظیم اول اور تیسرے اینگلو افغان جنگ میں شہید فوجیوں کے نام لکھے ہیں۔ کامن ویلتھ وار گریوس کمیشن کے مطابق ذاتی طور پر 13000 سے زائد بھارتی فوجیوں کے نام میموریل پر چھوٹے حروف میں کُندہ (تحریر) ہیں۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ بہار کے وزیرِ تعلیم پروفیسر چندر شیکھر کا انڈیا گیٹ پر مجاہدینِ آزادی کے نام ہونے کا دعویٰ فیک ہےکیونکہ وہاں پر برطانوی راج کی جانب سے جنگ عظیم اور تیسرے اینگلو افغان جنگ میں لڑکر فنا ہونے والے فوجیوں کے نام تحریر ہیں۔