حال ہی میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت سنگھ مان نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی پولیس نے پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے ماسٹر مائنڈ گولڈی براڑ کو امریکہ میں حراست میں لے لیا۔
دریں اثنا، پنچجنیہ کے صحافی امبوج بھردواج نے ایک تصویر ٹویٹ کی، جس میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کی تصویر ہے۔ یہ بھی لکھا کہ مبارک ہو پنجاب! امریکی پولیس نے گولڈی کو ہمارے کہنے پر پکڑ لیا۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی جانچ پڑتال کے لیے DFRAC ٹیم نے گولڈی براڑ کی امریکہ میں گرفتاری کے حوالے سے گوگل پر چند کی-ورڈ سر چ کیا۔ اس دوران ہمیں دی انڈین ایکسپریس کی جانب سے پبلش ایک رپورٹ ملی، جس میں سی ایم بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ ریاست کا سربراہ ہونے کے ناطے میں آپ کو بتاتا ہوں کہ کینیڈا میں بیٹھے ایک بڑے گینگسٹر گولڈی براڑ کو امریکہ میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پکّی خبر ہے۔ کیلیفورنیا پولیس نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ انہوں نے حکومت ہند اور پنجاب پولیس سے رابطہ کیا ہے اور انھیں حراست کے بارے میں مطلع کیا ہے۔ انہوں نے پوچھا ہے کہ کیا انھیں ملک بدر کرنے کی ضرورت ہے؟‘
مان نے مزید کہا-’ہم یقینی طور پر گولڈی براڑ کو امریکہ کے ساتھ معاہدے کے مطابق ہندوستان لائیں گے تاکہ جن خاندانوں نے اپنے بیٹے اور بیٹیاں کھو دی ہیں انھیں کچھ تسکین ہو۔ براڑ (موسے والا قتل کیس) کا ماسٹر مائنڈ تھا اور کچھ اور بھی ہیں جن کا ریکارڈ ہمارے پاس ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اس معاملے پر بین الاقوامی سطح پر بات کر رہے ہیں تاکہ دوسروں کو یہاں لایا جا سکے۔ ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور مزید انکشافات ہو سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں ہمیں NDTV کی ایک دیگر رپورٹ بھی ملی، جس کے مطابق گولڈی براڑ نے یوٹیوب پر ایک صحافی کو دیے گئے ایک مبینہ انٹرویو میں ان دعوؤں کی تردید کی تھی۔ یہ بھی کہا تھاکہ اسے حراست میں نہیں لیا گیا اور وہ امریکہ میں بھی نہیں تھا۔ انٹرویو کے آڈیو کلپ میں انھیں مان کے حراست میں لیے جانے کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
نتیجہ:
لہٰذا DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ کیجریوال کے کہنے پر امریکی پولیس نے گولڈی براڑ کی گرفتاری کا دعویٰ فیک ہے،کیونکہ رپورٹ میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔