آندھرا پردیش کے موجودہ وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی کے والد کانگریس کے سابق سینئر رہنما وائی ایس آر ریڈی کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ انہوں نے کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کی وجہ سے ہندو مت چھوڑ کر عیسائیت اختیار کی تھی۔
دھرمیندر سنگھ ٹھاکر نامی ایک یوزر نے ٹویٹ کرکے دعویٰ کیا،’سونیا گاندھی کی وجہ سے #YS_Raj_Sekhar_Reddy نے عیسائی مذہب اختیار کیا تھا۔ اب مودی جی کے زیر اثر، ان کا بیٹا #جگن_موہن_ریڈی گھر واپسی کرکے #ہریدوار میں دوبارہ #ہندو_مذہب اختیار کیا۔
اسی طرح ایک دیگر یوزر نے بھی بالکل یہی ٹویٹ کیا ہے۔
فیکٹ چیک
وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے ہندو سے عیسائی بننے کی حقیقت جاننے کے لیے، DFRAC ٹیم نے گوگل پر ایک سمپل سرچ کیا۔ وکی پیڈیا پیج کے مطابق وائی ایس راج شیکھر ریڈی 08 جولائی 1949 کو ایک عیسائی گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔
وائی ایس آر کے نام سے مشہور، وہ 2004 سے 2009 تک آندھرا پردیش کے 14ویں وزیر اعلیٰ تھے۔ 2009 میں بد قسمتی سے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ان کی موت ہو گئی تھی۔
ویب سائٹ winentrance.com کے مطابق وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی ماں کے مطابق، یہ ریڈی کے دادا تھے جنھیں ایک برطانوی مشنری، فادر رولس نے عیسائی بنایا تھا۔
ویب سائٹ iloveindia.com کے مطابق وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے ماں باپ عیسائی تھے اور نوجوان ریڈی کا بھی عیسائیت میں پختہ یقین تھا۔
نتیجہ
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائی ایس آر ریڈی ہندو نہیں تھے بلکہ عیسائی تھے۔ وہ ایک عیسائی گھرانے میں پیدا ہوئے تھے، اس لیے ان کے بارے میں یہ دعویٰ کہ انہوں نے سونیا گاندھی کی وجہ سے ہندو دھرم چھوڑ کر عیسائیت اختیار کی تھی، غلط اور فیک ہے۔ مذکورہ ٹویٹ میں جگن موہن ریڈی کا عیسائیت چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کرنے کا دعویٰ بھی فیک ہے۔
دعویٰ: وائی ایس آر نے سونیا گاندھی کی وجہ سے عیسائیت اختیار کی۔
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: فیک