گائے کا گوشت کھانا بھارت میں ہمیشہ سے ایک متنازعہ مسئلہ رہا ہے۔ ایسے میں سوشل میڈیا سائٹس پر ٹویٹس وائرل ہو رہے ہیں، جن میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بھارت گائے کے گوشت (بیف) کا سب سے بڑا برآمد کنندہ (ایکسپورٹر) ہے۔ دریں اثنا، ایک ٹویٹر یوزر ارشد_گھمرو نے لکھا،’ہندوستانیوں کو پہلے اپنے ملک کا بائیکاٹ کرنا چاہیے، وہ گائے کے گوشت کے سب سے بڑے برآمد کنندہ (ایکسپورٹر) ہیں! شرم کرو، شرم کرو‘۔
فیکٹ چیک
اسٹیٹِسٹا ڈاٹ کام کے مطابق 2021 میں دنیا بھر میں بیف کے بڑے ایکسپورٹر کے معاملے میں امریکہ سرفہرست ہے جبکہ بھارت چھٹے نمبر پر ہے۔
اس کا تخمینہ بالترتیب 2.6 ملین اور 1.5 ملین میٹرک ٹن گائے کے گوشت اور ویل کی برآمدات کے ساتھ بیف اور ویل کا سرفہرست برآمد کنندہ ہے۔
علاوہ ازیں ایک سال پہلے بھی، برازیل 2020 میں دنیا کا سب سے بڑا بیف برآمد کنندہ تھا، اس کے بعد آسٹریلیا، امریکہ، ہندوستان اور ارجنٹینا تھے۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ ہندوستان گائے کے گوشت کا سب سے بڑا برآمد کنندہ نہیں ہے، اس لیے وائرل ہونے والا دعویٰ غلط ہے۔
دعویٰ: ہندوستان گائے کے گوشت کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے
دعویٰ کنندہ: ارشد_گھمرو
فیکٹ چیک: فیک