سوشل میڈیا سائٹس پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرکے یوزرس دعویٰ کررہے ہیں کہ ’لو جہادی‘ لڑکیوں کو ڈرا دھمکا کر اپنے جال میں پھانس رہا ہے۔
یوگی یوگیش اگروال (دھرم سینا) نامی یوزر نے کیپشن، ’یہ دیکھو! کیسے لو جہادی ہندو بچیوں کو ڈرا دھمکا کر اپنے جال میں پھنساتے ہیں۔ اگر کوئی کسی بھی بچی کو اس طرح سے دھمکائے تو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، فوراً اپنے گھر والوں کو مطلع کریں اور پولیس میں رپورٹ درج کروائیں،تو یہ لوگ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو پائیں گے‘۔ کے ساتھ ایک ویڈیو ٹویٹ کیا ہے۔
اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص جس کے ہاتھ میں چاقو ہے، وہ لڑکی کو ڈرا دھمکا کر شادی کے لیے دباؤ بنا رہا ہے، جبکہ لڑکی اپنی سہیلی (دوست) کے پیچھے چھپتی نظر آ رہی ہے۔
وہیں بنٹی راجپوت نامی ایک یوزر نے ہوبہو اسی کیپشن کے ساتھ یہی ویڈیو فیس بک پر پوسٹ کیا ہے۔
اسی طرح یہی ویڈیو ٹویٹر، فیس بک سمیت دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر بھی اسی سے ملتے جلتے دعوے کے ساتھ پوسٹ کیا گیا ہے۔
فیکٹ چیک:
InVid ٹول کا استعمال کرتے ہوئے، وائرل ویڈیو کے کچھ ’کی فریم‘ کو ریورس امیج سرچ کرنے پر سامنے آیا کہ یہی ویڈیو مدھیہ پردیش کے معروف اخبارات میں سے ایک ’نئی دنیا‘ کے ٹویٹر ہینڈل سے کیپشن، ’مدھیہ پردیش میں چاقو سے لڑکی کی گردن اڑانے کی دھمکی دے کر شادی کا دباؤ بنا رہا تھا سرپھرا عاشق‘کے ساتھ ٹویٹ کیا گیا ہے۔
نئی دنیا نے 26 جولائی 2022 کو ہیڈلائن ،’ Indore Crime News: اندور میں گردن اڑانے کی دھمکی دے کر شادی کا دباؤ بنا رہا تھا سرپھرا عاشق‘ کے تحت ایک رپورٹ بھی پبلش کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ایم آئی جی ٹی آئی اجے ورما کے مطابق چاقو سے دھمکی دینے والے کا نام پیوش عرف شانو ولد بھرت کچھاوا‘ باشندہ ایل آئی جی کالونی ہے۔ اس کی ایک لڑکی سے تین سال سے دوستی ہے اور وہ اس پر شادی کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا کیونکہ لڑکی نے نوڈلس کی دکان لگانے والے شانو سے شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔ لڑکی نے خوف کی وجہ سے پولیس میں رپورٹ کرنے سے انکار کردیا، حالانکہ پولیس نے شانو کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔
وہیں، نیوز 18 نے بھی اسے سرخی، ’اندور:شادی کے لیے چاقو کی نوک پر لڑکی کو دھمکایا، سنکی عاشق گرفتار‘ کے تحت کور کیا ہے۔
نتیجہ:
ڈی ایف آر اے سی (DFRAC) کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو میں کہیں کوئی فرقہ واریت کا پہلو نہیں ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے ’لو جہادی‘ بتا کر ویڈیو کا شیئر کیا جانا گمراہ کن دعویٰ ہے۔
دعویٰ: کیسے ’لو جہادی‘ ہندو لڑکیوں کو ڈرا دھمکا کر اپنے جال میں پھنساتے ہیں
دعویٰ کنندگان: یوگی یوگیش اگروال اور دیگر سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن