فیکٹ چیک: جموں و کشمیر میں اسرائیل کا فوجی اڈہ بنانے کا فیک دعویٰ وائرل

Featured Misleading-ur

سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ہندوستان کے جموں و کشمیر میں اسرائیل اپنا فوجی اڈہ بنانے جا رہا ہے۔ یوزرس اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی تصویر کے ساتھ ایک پوسٹر شیئر کر رہے ہیں، جس پر لکھا ہے: "جموں و کشمیر میں اسرائیل بنائے گا اپنا فوجی بیس۔ مطلب سمجھ رہے ہو نا، اسرائیل کے ایک فوجی پر حملہ مطلب اپنے ملک کی بربادی۔ جے شری رام”

جناردن مشرا نامی ایک یوزر نے یہ پوسٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا: "جموں و کشمیر میں اسرائیل فوجی بیس بنائے گا، اسرائیل کے فوجیوں پر حملہ دوسرے ملک کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے..!!!!”

Link

اس کے علاوہ فیس بک پر بھی اس پوسٹر کو اسی دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ ونود سنگھ چندیل نامی یوزر نے لکھا: "جموں و کشمیر میں اسرائیل فوجی بیس بنائے گا۔ اسرائیل کے فوجیوں پر حملہ دوسرے ملک کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ جے شری رام”

Link

فیکٹ چیک:

DFRAC کی ٹیم نے اس وائرل دعوے کی جانچ کے لیے گوگل پر کچھ کی ورڈس سرچ کیے۔ ہمیں ہندوستان کے ہندی اور انگریزی زبان کے کسی بھی میڈیا ادارے کی جانب سے اس حوالے سے کوئی خبر شائع نہیں ملی۔ اس کے بعد ہماری ٹیم نے ہندوستان کی وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ پر پریس ریلیز سیکشن دیکھا۔ وہاں بھی ایسی کوئی پریس ریلیز نہیں ملی، جس میں اسرائیل کو جموں و کشمیر میں فوجی اڈہ بنانے کی اجازت دینے کی بات ہو۔

Link

مزید جانچ کے دوران ہماری ٹیم نے ہندوستانی وزارتِ خارجہ اور وزارتِ دفاع کے سوشل میڈیا ہینڈلز بھی دیکھے۔ وہاں بھی ہمیں اسرائیل کو جموں و کشمیر میں فوجی اڈہ بنانے سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی۔

نتیجہ:

DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر اسرائیل کے جموں و کشمیر میں فوجی اڈہ بنانے کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ ہمیں اس حوالے سے ہندوستانی وزارتِ خارجہ یا وزارتِ دفاع کی طرف سے کوئی حکم نامہ نہیں ملا۔ اس کے ساتھ ہی اس موضوع پر کسی میڈیا ادارے نے بھی کوئی خبر شائع نہیں کی۔