سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کر دعویٰ کیا گیا ہے کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ ,آر ایس ایس نے ایودھیا میں سریو ندی کے کنارے ایک عظیم الشان نماز اور تلاوت قرآن کا انتظام کیا تھا
مدھو پورنما کشور نامی یوزر نے پوسٹ شیئر کر لکھا، "مجھے یہ جان کر بے حد حیرت ہوئی کہ آر ایس ایس نے ایودھیا میں مقدس سریو ندی کے کنارے پہلی بار عظیم الشان نماز اور تلاوت قرآن کا انتظام کیا تھا "
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے تحقیق کے لیے متعلقہ کی ورڈس سرچ کیے ہمیں آر ایس ایس کے ایکس اکاؤنٹ پر 11 جولائی 2018 کا ایک ٹویٹ ملا، جس میں آر ایس ایس کے اکھل بھارتیہ پرچار چیف ارون کمار کا بیان دیا گیا ہے۔ آر ایس ایس کے اس پوسٹ میں لکھا گیا ہے:
"راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ذریعے ایودھیا میں اجتماعی نماز کا اہتمام کرایا جا رہا ہے، ایسی خبریں کچھ میڈیا میں آئی ہیں۔ یہ مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔ – ارون کمار، اکھل بھارتیہ پرچار پرمکھ”۔
اس کے علاوہ ہمیں ون انڈیا کی 12 جولائی 2018 کی ایک رپورٹ ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ ایودھیا میں انتظامیہ نے سریو ندی کے کنارے ہونے والے پروگرام کے مقام کو منسوخ کر دیا۔ راشٹریہ مسلم منچ نے جمعرات کو سریو کے کنارے قرآن کی آیات پڑھنے کا اعلان کیا تھا۔ اس پروگرام میں تقریباً ڈیڑھ ہزار مسلمان قرآن کی آیات پڑھ کر رام مندر کی تعمیر میں آ رہی رکاوٹوں کو دور کرنے کی دعا مانگنے والے تھے ۔ اس اعلان کے بعد ایودھیا میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔ لیکن سنتوں کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے اس پروگرام کو منسوخ کر دیا گیا۔
اس کے علاوہ، این ڈی ٹی وی کی 13 جولائی 2018 کی رپورٹ میں بھی اس پروگرام پر پابندی لگنے کو بتایا گیا ہے ۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ یوزرس نے آر ایس ایس کے ذریعے سریو کنارے نماز اورتلاوت قرآن کرائے جانے کا غلط دعویٰ کیا ہے۔ آر ایس ایس نے سریو کنارے ایسا کوئی پروگرام منعقد نہیں کیا تھا۔