جموں و کشمیر کے سب سے بڑے شہر اور سرمائی دار الحکومت سری نگر میں و اقع تاریخی گھنٹہ گھر کے بارے میں ایک خبر گردش کر رہی ہے کہ حکومت اس گھنٹہ گھر کو منہدم کرنے جا رہی ہے۔ وائرل تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گھنٹہ گھر کے آس پاس کچھ توڑ پھوڑ ہوئی ہے اور ملبہ پھیلا ہوا ہے۔
ایک یوزر نے گھنٹہ گھر کا کولاج پوسٹ کیا ہے، جس کے ایک حصے میں گھنٹہ گھر کے آس پاس ہوئی توڑ پھوڑ کی تصویر ہے تو وہیں دوسری جانب گھنٹہ گھر کے آس پاس مسلمانوں کی بھیڑ نظر آ رہی ہے۔ ساتھ ہی یوزر نے مرزا غالب کے اشعار کو کیپشن میں استعمال کیا،’ بال و پر دو چار دکھلا کر کہا صیاد نے، یہ نشانی رہ گئی، اب بجائے عندلیب‘۔
وہیں ایک دیگر یوزر نے لکھا کہ گھنٹہ گھر کی جدید کاری؟ سنجیدگی سے؟ کیا کر رہی ہے یہ حکومت؟ کیا یہ صرف بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاریخی عمارتوں کو بدلنے سے ہماری تاریخ نہیں بدلے گی۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے اس بابت معلومات اکٹھا کیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے سری نگر کو اسمارٹ سٹی میں ڈھالنے کے منصوبے کے تحت تاریخی گھنٹہ گھر کی نوتعمیر کی پہل کی ہے۔
سری نگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) کے کمشنر اطہر امین خان نے کہا کہ گھنٹہ گھر کو خوبصورت بنانے کے لیے تزئین و آرائش (جدید کاری)کا کام زور و شور سے جاری ہے۔ جدید ترین ٹیکنالوجی سے اس کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے۔ ایک بار تزئین و آرائش کے بعد گھنٹہ گھر میں نئی گھڑیاں، نئی چھت کی سجاوٹ، اہم اپڈیٹس کے لیے نئی ٹیکنالوجی ڈسپلے اور جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی ہوگی جہاں لوگ یہ تمام معلومات ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل یہ دعویٰ کہ حکومت سری نگر میں گھنٹہ گھر کو منہدم کر رہی ہے، غلط ہے۔