راجستھان کے ضلع جالور کے گاؤں سورانا میں ایک دردناک واقعہ پیش آیا۔ آٹھ برس کے ایک دلت طالب علم کو ہیڈ ماسٹر نے صرف اس لیے بے دردی سے مارا – پیٹا کیونکہ طالب علم نے گھڑے (مٹکے) میں رکھا پانی پی لیا تھا۔ اس واقعے کے کچھ دنوں بعد طالب علم اندر کمار میگھوال کی موت ہو گئی۔
سوشل میڈیا سمیت مین اسٹریم میڈیا میں اس معاملے پر کافی تنازعہ ہوا ہے۔ تاہم اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزم ہیڈ ماسٹر چَھیل سنگھ کو گرفتار کر لیا ہے۔ لیکن سوشل میڈیا پر پولیس کی کارروائی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جب یہ واقعہ 23 یا 24 جولائی کو ہوا تو پولیس نے 14 اگست تک ملزم ہیڈ ماسٹر کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی؟
وہیں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹیچر ایک بچے کو بے رحمی سے پیٹ رہا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو راجستھان کے جالور کا ہے اور اندر کمار میگھوال کو پیٹا جا رہا ہے۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ’آشا امبیڈکر – انٹرنیشنل بھیم آرمی‘ نامی یوزر نے لکھا ،’یہ بہت ہی افسوسناک واقعہ ہے #جالور ضلع کے #سورانا گاؤں میں، ایک دلت بچے نے مٹکے سے پانی پیا تو ٹیچر #ٹیچر_شیلو_سنگھ حیوان نے اتنا مارا کہ بچے کی موت ہو گئی @ashokgehlot51 جی، ملزموں کو پھانسی کی سزا ہونی چاہیے۔ آخرکار، کب تک چلے گا یہ سب @RajCMO @JalorePolice @RajPoliceHelp‘۔
وہیں اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے رامیشور جونوال نامی یوزر نے لکھا ،’ #راجستھان_شرمناک #مٹکے_سے_پانی_پینے کی_قیمت_ایک_دلت_طالب علم کو جان دے کر چکانی پڑ رہی ہے.. 21ویں صدی کے ہندوستان میں یہ حالت ہے، تو پہلے کیا ہوتا ہوگا؟ بہت ہی افسوسناک واقعہ… ! بھاڑ میں جائے ایسی آزادی اور آزادی کا امرت مہوتسو..! آزادی کے 75 سال بعد بھی ایک بچے دیورام میگھوال کو پانی پینے کا حق نہیں ہے اور مٹکے سے پانی پینے کے بعد ذات پات کی ذہنیت کا حامل ایک ٹیچر چھیل سنگھ نےبچے کو #اتنا مارا کہ علاج کے دوران بچے کی #موت ہو جاتی ہے…! یہ واقعہ #راجستھان کے #جالور ضلع کے سوراڈا کا ہے، مار پیٹ کے بعد ایک دلت طالب علم کی موت…!!‘۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی پڑتال کے لیے ہم نے ویڈیو کے کچھ فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں انڈیا نیوز یوٹیوب چینل پر 4 جولائی 2022 کو اپلوڈ کیا گیا ویڈیو ملا۔ اس ویڈیو میں اسی ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے، جسے راجستھان کے جالور کا بتایا جا رہا ہے۔
وہیں پربھات خبر کے مطابق یہ واقعہ پٹنہ کا ہے۔ یہاں ایک ٹیچر نے بچے کو بے رحمی سے پیٹا، جس کے بعد بچہ بے ہوش ہوگیا۔ رپورٹ کے مطابق’معاملہ ویر اوریارا کے جیا کلاسز کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کا ہے، جہاں بچوں کو ٹیوشن دے کر نوودیہ اور آرمی اسکول میں ایڈمیشن دلایا جاتا ہے۔ ٹیچر نے بچے کو منتیں کرنے کے بعد بھی پیٹا‘۔ وہیں پولیس نےملزم ٹیچر کو گرفتار کر لیا تھا۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے ثابت ہو رہا ہے کہ وائرل ہونے والا ویڈیو راجستھان کے ضلع جالور کا نہیں بلکہ بہار کے دارالحکومت پٹنہ کا ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے کیا جا رہا دعویٰ غلط ہے۔
دعویٰ: راجستھان کےضلع جالور میں دلت طالب علم کی پٹائی کا ویڈیو
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن