انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز میں شاندار کارکردگی دکھانے کے باوجود تیز گیند باز محمد سراج کا ایشیا کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں انتخاب نہیں ہوا۔ سراج کے نہ چنے جانے پر کئی سابق کرکٹرز نے سوالات اٹھائے ہیں۔ اسی دوران سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سراج کا انتخاب اس لیے نہیں ہوا، کیونکہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔
مسٹر کول نامی ایک یوزر نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’میاں بھائی ڈی ایس پی محمد سراج۔ ذرائع کے مطابق، محمد سراج کو ایشیا کپ 2025 کے لیے ٹیم میں منتخب کیا گیا تھا، لیکن سراج نے صاف طور پر کہہ دیا کہ اگر پاکستان کے خلاف میچ کھیلنا ہے تو مجھے ٹیم میں شامل نہ کیا جائے۔ اسی وجہ سے سراج کا نام اسکواڈ سے خارج کر دیا گیا۔ واہ سراج، کیا فیصلہ لیا۔‘‘

وہیں ایک اور یوزر نے بھی اسی طرح کے دعوے کے ساتھ پوسٹ شیئر کیا ہے، جسے یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے محمد سراج کے وائرل بیان کے حوالے سے گوگل پر کی-ورڈز ’اگر پاکستان کے خلاف میچ کھیلنا ہے، تو مجھے ٹیم میں مت چننا – سراج‘ سرچ کیا۔ ہمیں کسی بھی مرکزی میڈیا میں اس حوالے سے کوئی خبر نہیں ملی۔ اگر سراج نے واقعی ایسا بیان دیا ہوتا تو یہ میڈیا کی بڑی خبر بنتی۔
مزید جانچ کے لیے ہماری ٹیم نے محمد سراج کے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل @mdsirajofficial کا جائزہ لیا۔ ہمیں یہاں بھی سراج کا ایسا کوئی بیان نہیں ملا۔ سراج کے ہینڈل سے آخری پوسٹ 16 اگست کو کی گئی تھی۔

اسی دوران ہم نے ایشیا کپ کے لیے سراج کے انتخاب نہ ہونے سے متعلق مزید معلومات تلاش کیں۔ ہمیں کئی میڈیا رپورٹس ملیں جن میں ٹیم کے اعلان سے پہلے ہی یہ کہا جا رہا تھا کہ سراج کا انتخاب ممکن نہیں ہے۔

نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر محمد سراج کا فیک بیان شیئر کیا جا رہا ہے۔ سراج نے یہ نہیں کہا کہ ’اگر پاکستان کے خلاف میچ کھیلنا ہے تو مجھے ٹیم میں مت چننا‘۔ اس لیے یوزرس کا دعویٰ فیک ہے۔

